امریکہ نے خاموشی سے یمن میں 500 سے زیادہ حوثی جنگجو مار دیے، اب کیا ہونے جا رہا ہے؟ تہلکہ خیز خبر آگئی۔

امریکی فوج کا یمن میں آپریشن
صنعاء (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی فوج نے گزشتہ ماہ سے یمن میں خاموشی سے کم از کم 500 حوثی جنگجوؤں کو ہلاک کیا ہے، جن میں اعلیٰ سطحی کارکن، ڈرون آپریٹرز اور میزائل ماہرین شامل ہیں۔ امریکہ نے پانچ ہفتوں سے روزانہ فضائی اور بحری حملے کیے ہیں لیکن ان کارروائیوں کے نتائج کے بارے میں خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بہن کو توہین آمیز الفاظ کہنے والی خاتون کو بھاری جرمانہ
حوثی جنگجوؤں کے ہلاکتوں کی تعداد
العربیہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حالیہ جائزوں کے مطابق 500 سے 600 کے درمیان حوثی جنگجو ہلاک ہوئے ہیں جن میں سے بہت سے اعلیٰ رہنما، میزائل سسٹم آپریٹرز اور ڈرون ماہرین تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی حملوں میں متعدد حوثی تربیتی کیمپ تباہ ہو چکے ہیں، جہاں کوئی جنگجو زندہ نہیں بچا۔
یہ بھی پڑھیں: کھانوں کے معیار پر قسم نہیں اٹھائی جا سکتی، نان پکوڑے اور پلیٹ فارم کا جنم جنم کا ساتھ ہے، سٹال والے کی دعا ہوتی ہے کھانا کھا کر لوگ نکل جائیں
حوثیوں کا ردعمل
اہلکاروں کے مطابق حوثی اپنے ہلاک شدہ جنگجوؤں کے گھر والوں پر خاموش رہنے کا دباؤ ڈال رہے ہیں اور صرف نچلے درجے کے اراکین کی ہلاکتوں کو تسلیم کر رہے ہیں تاکہ اپنے حامیوں میں خوف و ہراس نہ پھیلے۔ کئی کیسز میں جب مقامی لوگ ہلاک شدگان کے بارے میں معلومات آن لائن پوسٹ کرتے ہیں تو حوثی گروپ فوری طور پر سوشل میڈیا پر غلط معلومات پھیلانے کی مہم چلاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کا ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانے 10گنا بڑھانے کا فیصلہ
امریکی کارروائیاں جاری
امریکی کارروائیاں پیر کی رات تک جاری رہیں اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ بعض امریکی میڈیا نے رپورٹس دی ہیں کہ ممکنہ طور پر زمینی آپریشن کی تیاریاں ہو رہی ہیں تاکہ حوثیوں کو دارالحکومت سے نکالا جا سکے اور اہم بندرگاہی شہروں سے بے دخل کیا جا سکے۔ اگرچہ امریکی اہلکاروں نے اس طرح کے آپریشن میں براہ راست ملوث ہونے کے امکان کو کم کیا ہے، لیکن العربیہ کو معلوم ہوا ہے کہ فضائی حملے ایک کثیر المراحل منصوبے کا حصہ ہیں جس کا مقصد یمنی حکومتی افواج کے ممکنہ زمینی حملے کی راہ ہموار کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسحاق ڈار کی پاک بھارت مشیران قومی سلامتی کے درمیان رابطے کی تصدیق
یمنی حکومت کا بیان
یمن کے وزیر اطلاعات معمر الاریانی نے امریکی فوجی حملوں کو حوثیوں کے بین الاقوامی جہاز رانی پر حملوں اور عالمی تجارت کے لیے خطرے کے جواب میں ایک فطری ردعمل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی کارروائیوں نے حوثیوں کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹرز، تربیتی کیمپوں، ہتھیاروں کے گوداموں اور مواصلاتی سہولیات کو نشانہ بنایا ہے، جس سے ان کے میزائل اور ڈرون حملوں کی صلاحیت نمایاں طور پر کم ہوئی ہے۔
بین الاقوامی منظر نامہ
الاریانی نے کہا کہ یمنی حکومت نے حوثیوں کے پہلے، دوسرے اور تیسرے درجے کے کئی اعلیٰ رہنماؤں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے جن میں فوجی رہنما اور ایران سے ہتھیاروں کی سمگلنگ کے ماہرین شامل ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ مہم صرف یمن کی جنگ نہیں، بلکہ بین الاقوامی امن، جہاز رانی کی آزادی اور خطے کو ایرانی حکومت اور اس کے دہشت گرد گروہوں کے توسیع سے بچانے کی جنگ ہے。