جب 1859 میں ایک جنوبی افریقی شخص نے خود کو امریکہ کا شہنشاہ قرار دیا

ایلون مسک سے پہلے: جوشوا نارٹن کی کہانی
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایلون مسک سے پہلے بھی ایک جنوبی افریقی شخص جوشوا نارٹن نے امریکہ میں شہرت حاصل کی تھی۔ 17 ستمبر 1859 کو نارٹن نے سان فرانسسکو کے ایک اخبار میں اعلان کیا کہ وہ خود کو "امریکہ کا شہنشاہ" قرار دیتا ہے۔ اس نے اپنے اعلان میں کہا کہ وہ ملک میں موجود سیاسی کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے قوانین میں تبدیلی کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: نان فائلرز کے خلاف کارروائی کب ہوگی؟ تاریخ پتہ چل گئی
جنوبی افریقہ سے سان فرانسسکو کا سفر
الجزیرہ ٹی وی کے مطابق نارٹن کا تعلق جنوبی افریقہ سے تھا اور وہ 1849 میں سان فرانسسکو آیا تھا۔ کچھ عرصے تک وہ ایک کامیاب تاجر رہا، لیکن چاول کے ایک سودے میں نقصان کے بعد اس کی مالی حالت خراب ہوگئی۔ 1859 میں اس نے خود کو شہنشاہ قرار دے دیا اور سان فرانسسکو کی گلیوں میں گھوم کر عوام سے "ٹیکس" وصول کرنا شروع کیا۔ اگرچہ اس کے پاس کوئی حقیقی اختیارات نہیں تھے، لیکن مقامی لوگ اسے پسند کرتے تھے اور اس کے دعووں کو مذاق کی طرح لیتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: میرا مطلب شان مسعود کو نیچا دکھانا ہرگز نہیں تھا، رمیز راجا کی وضاحت
نارٹن کے مشہور اعلانات
نارٹن نے کئی اعلانات جاری کیے، جن میں چینی تارکین وطن کے حقوق، خواتین کی ووٹنگ کی اجازت، اور کلیسا اور ریاست کی علیحدگی جیسے معاملات شامل تھے۔ اس نے سان فرانسسکو اور اوکلینڈ کے درمیان پل بنانے کا بھی مطالبہ کیا جو بعد میں 1936 میں تعمیر کیا گیا۔
خراج عقیدت اور وراثت
8 جنوری 1880 کو نارٹن کی موت کے بعد اسے شہر کے ہزاروں لوگوں نے خراج عقیدت پیش کیا۔ آج بھی سان فرانسسکو میں اسے ایک عجوبے کے طور پر یاد کیا جاتا ہے، جو شہر کی رواداری اور انوکھے لوگوں کی پذیرائی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔