نصب العین عدل و انصاف پر مبنی ریاست کی تعمیر و ترقی تھا، وکلاء برادری کو غیر سیاسی پلیٹ فارم مہیا کرنے کا فیصلہ کیا تا کہ عوام کے مفادات کا تحفظ کیا جا سکے۔

رانا امیر احمد خاں کا تعارف
مصنف: رانا امیر احمد خاں
قسط: 15
یہ بھی پڑھیں: ہنجروال میں تشدد سے کمسن ملازمہ جاں بحق، وزیر اعلیٰ نے رپورٹ طلب کر لی
فیملی پلاننگ ایسوسی ایشن میں کردار
انہوں نے حصول روزگار کے سلسلے میں 1971ء سے 1987ء تک فیملی پلاننگ ایسوسی ایشن آف پاکستان میں بطور ڈسٹرکٹ سٹاف آفیسر اور ڈائریکٹر فیلڈ ٹریننگ اپنی صلاحیتوں کا بطریق احسن استعمال کیا۔ اس دوران انہیں مسائل آبادی جیسے حساس اور سنگین ایشوز کا ادراک ہوا، جس کا انہوں نے معاشرتی برائیوں کے ضمن میں بڑی مہارت سے استعمال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: روانڈا کے وزیر خارجہ اولیور جین پیٹرک ندوہنگرے پاکستان پہنچ گئے
قانونی کیریئر کا آغاز
1989ء میں لاء پریکٹس شروع کی اور مسلم لیگ لائرز ونگ میں 1990ء سے 1997ء تک سیکرٹری انفارمیشن پنجاب کی حیثیت سے خدمات سرانجام دیں۔ بعد میں پاکستان لائرز کونسل کی تشکیل کی، جس کا نصب العین پاکستان میں عدل و انصاف پر مبنی اسلامی فلاحی ریاست کی تعمیر و ترقی تھا۔
یہ بھی پڑھیں: معروف پروڈیوسر فرقان حیدر انتقال کرگئے
سٹیزن کونسل آف پاکستان کا قیام
اس میں وکلاء برادری کو ایک ایسا غیر سیاسی پلیٹ فارم مہیا کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس میں شامل وکلاء سیاسی، نسلی، طبقاتی، لسانی، صوبائی اور دیگر عصبیتوں سے بلند ہو کر بار اور عدلیہ کی آزادی، قانون کی حکمرانی، انسانی حقوق کی پاسبانی اور میرٹ و انصاف کے فروغ کے لئے اقدامات کریں گے۔ انہی مقاصد کے حصول کے لیے سٹیزن کونسل آف پاکستان کو 21 جولائی 2007ء کو معرض وجود میں لایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ودیا بالن نے بھول بھلیاں 2 میں کام نہ کرنے کی وجہ سے پردہ اٹھادیا
قومی ترقی میں کردار
سٹیزن کونسل اور رانا امیر احمد خاں ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہیں جنہیں اعلیٰ پائے کے دانشوروں کا پْرخلوص تعاون حاصل ہے۔ اِن میں قیوم نظامی، ڈاکٹر محی الدین، جناب ظفر علی راجا، ڈاکٹر شفیق جالندھری، جنرل راحت لطیف، میجر شبیر احمد صاحب، جناب الطاف قمر، جناب فیروز گیلانی، افتخار مجاز صاحب اور ڈاکٹر مجاہد منصوری جیسی نامور، محبِ وطن شخصیات شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل، علی ترین کے موقف پر لاہور قلندرز کے عاطف رانا کا ردعمل بھی آگیا
قومی مسائل کا حل
اِن محترم ہستیوں کے خیالات اور تحریروں پر مبنی دہشت گردی، منشیات کی روک تھام، بلوچستان کے مسائل، ملک میں حقیقی جمہوریت اور شفاف انتخابات، فوجداری نظام انصاف میں اصلاحات، پانی کے بحران، اور زراعت کی بہتری جیسے قومی مسائل کے حل کے لئے سفارشات کو ملک کے اعلیٰ میڈیا اور حکومتی سطح پر پذیرائی حاصل ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترامیم کے معاملےپر پارٹی کا ساتھ نہ دینے والوں کو ایک موقع دیا جائے گا، زرتاج گل
اخباری تبصرے
اس موقع پر قومی اخبارات میں شائع ہونے والے تبصروں سے اقتباسات پیش کیے جا سکتے ہیں۔ 30 جون 2007ء کے روزنامہ "اوصاف" میں ڈاکٹر محی الدین لکھتے ہیں کہ رانا امیر احمد خاں ایڈووکیٹ کو اس زمانے کا حکیم سمجھتا ہوں۔ وہ عوام کی تعلیمی اور صحت کے میدان میں سماجی اصلاحات کے لیے کوشاں ہیں۔
کتاب کی اشاعت
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں). ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔