سائنسدانوں نے انسانی آنکھ کو ایسا رنگ دکھادیا جو آج سے پہلے کبھی کسی انسان نے نہیں دیکھا

امریکی سائنسدانوں کا نیا تجربہ

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن)  امریکی سائنسدانوں نے ایک ایسا تجربہ کیا ہے جس میں انسانی آنکھ نے ایک ایسا رنگ دیکھا جو اس سے پہلے کبھی قدرتی طور پر نظر نہیں آیا۔ تحقیق کے مطابق یہ نیا رنگ، جسے "اولو" (Olo) کا نام دیا گیا ہے، نیلے اور سبز رنگوں کے درمیان کی ایک کیفیت ہے جو عام انسانی بصارت میں ممکن نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چیف آف دی نیول سٹاف ایڈمرل نوید اشرف کا آئیڈیاز 2024 کا دورہ، ملکی و غیرملکی عسکری حکام سے ملاقاتیں

تحقیق کا پس منظر

بی بی سی کے مطابق یہ تجربہ کیلی فورنیا یونیورسٹی کے پروفیسر رین اینگ اور ان کے ساتھیوں نے کیا۔ انہوں نے پانچ افراد کی آنکھوں میں خاص زاویے سے لیزر شعاعیں داخل کیں، جن کے نتیجے میں آنکھ کے مخصوص خلیے صرف ایک رنگ پر ردعمل ظاہر کرنے لگے جو عام طور پر دوسرے رنگوں کے ساتھ مل کر متحرک ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ میں زلزلے کے جھٹکے

نئے رنگ کا تجربہ

رین اینگ جو خود بھی ان تجربات کا حصہ تھے، کا کہنا ہے کہ "اولو" ایسا رنگ ہے جو قدرتی دنیا میں نظر نہیں آتا اور نہ ہی اسے انسانی آنکھ بغیر خاص سائنسی آلات کے دیکھ سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا "یہ ویسا ہی ہے جیسے آپ پوری زندگی صرف ہلکا گلابی رنگ دیکھتے رہیں اور پھر اچانک ایک دن کوئی آپ کو ایک ایسا گلابی رنگ دکھائے جو اتنا گہرا اور نمایاں ہو کہ وہ بالکل نیا محسوس ہو، اور آپ کو بتایا جائے کہ ہم اسے 'لال' کہتے ہیں۔"

یہ بھی پڑھیں: وہاڑی: انوار آباد کے قریب چھوٹا طیارہ گر کر تباہ

شرکاء کا تجربہ

تجربے کے دوران شرکاء نے ایک مخصوص آلہ ’Oz‘ کے ذریعے ایک ایسی کیفیت کا مشاہدہ کیا جس میں صرف M-خلیات (جو سبز رنگ کے لیے حساس ہوتے ہیں) کو متحرک کیا گیا۔ عام حالات میں ایسا ممکن نہیں کیونکہ قدرتی روشنی ہمیشہ ایک سے زائد خلیات کو متاثر کرتی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس مخصوص خلیاتی تحریک کے ذریعے دماغ کو وہ رنگ محسوس ہوا جو عام حالات میں کبھی نہیں ہوتا۔

سائنسی دنیا میں بحث

بعض سائنسدانوں نے اس دعوے کو قابلِ بحث قرار دیا ہے۔ لندن کی یونیورسٹی سٹی سینٹ جارجز کے پروفیسر جان باربر کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ تکنیکی طور پر قابلِ تعریف تجربہ ہے، لیکن نئے رنگ کی دریافت پر سائنسی دنیا میں اختلاف ہو سکتا ہے۔ اس تحقیق کا ایک اہم پہلو یہ بھی ہے کہ اس سے کلر بلائنڈ افراد کے علاج یا تحقیق میں مدد مل سکتی ہے، کیونکہ یہ رنگ ان مخصوص طریقوں سے دکھایا جا سکتا ہے جو ان کی بصری حدود سے باہر ہوتے ہیں۔ یہ تحقیق حال ہی میں سائنسی جریدے سائنس ایڈوانسز میں شائع ہوئی۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...