پاکستان میں منشیات فروشوں کے رابطے کس ملک کے سمگلروں سے ہیں؟ تہلکہ خیز انکشافات
کراچی میں منشیات فروشوں کیخلاف کریک ڈاؤن
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) میں منشیات فروشوں کے افریقی نیٹ ورک کے ساتھ روابط سامنے آئے ہیں۔ حالیہ کریک ڈاؤن کے دوران 6 بڑے منشیات فروشوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ شہر میں کوک کی قیمت 18 ہزار سے 25 ہزار روپے فی گرام تک پہنچ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلی تنخواہ لا کر ماں کو دی،باپ کی دعائیں کبھی رائیگاں نہیں جاتیں شاید ماں کی دعا سے زیادہ اثر رکھتی ہیں، سعادت مندی کامیابی کی کنجیوں میں سے ایک ہے۔
گرفتار ملزمان اور منشیات کا نیٹ ورک
تفصیلات کے مطابق، اسپیشل انویسٹیگیشن یونٹ نے مختلف کارروائیوں کے نتیجے میں 6 بڑے منشیات فروشوں کو گرفتار کیا، جنہوں نے منشیات کے نیٹ ورک کے راز فاش کر دیے۔
یہ بھی پڑھیں: یہی پڑھایا اور سکھایا جاتا ہے کہ اپنے متعلق کچھ نہ سوچیں، چاپلوسی ہی کامیابی کا زینہ ہے، سرزنش سنیں اور مہینوں احساس جرم میں مبتلا رہیں
مصطفی عامر قتل کیس کے بعد کارروائیاں
کراچی پولیس نے مصطفی عامر کے قتل کیس میں منشیات سے جڑے خوفناک انکشافات کے بعد اسپیشل انویسٹیگیشن یونٹ کو کارروائیاں کرنے کا حکم دیا۔ اس کے بعد منشیات کے بڑے ڈیلر اور ان کے کارندے قانون کی گرفت میں آگئے اور تحقیقات کے دوران انہوں نے منشیات کے نیٹ ورک کے راز بتائے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگانے والوں کو ویزا نہیں دیں گے: امریکی محکمہ خارجہ
افریقی منشیات کا طریقہ ترسیل
ایس ایس پی اسپیشل انویسٹیگیشن یونٹ ڈاکٹر شعیب میمن نے بتایا کہ مہنگی ترین کوک افریقہ سے لاہور اور پھر کراچی منتقل کی جاتی ہے، جبکہ آئس بلوچستان کے راستوں سے شہر میں پہنچائی جاتی ہے۔ مختلف کارروائیوں کے دوران 8 کلو چرس، 80 گرام آئس اور 10 گرام کوک بھی قبضے میں لی گئی۔
کریک ڈاؤن کی پائیداری کا سوال
پولیس نے دیگر اداروں کے ساتھ مل کر منشیات کے خلاف کارروائیاں جاری رکھی ہیں، مگر یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ کیا یہ کارروائیاں مستقل طور پر جاری رہیں گی یا وقت کے ساتھ ہلکی پڑ جائیں گی۔








