متنازعہ چینلز کا معاملہ، وزیراعلیٰ سندھ اسلام آباد پہنچ گئے، وزیراعظم سے ملاقات متوقع

وزیراعلیٰ سندھ کی اسلام آباد آمد
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ پنجاب میں بننے والی متنازع 6 کینالوں کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف سے بات چیت کے لیے اسلام آباد پہنچ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف نے بشریٰ بی بی کے بیان کی حمایت کرنے سے انکار کر دیا
وفد کی تشکیل
نجی ٹی وی جیو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو اور ماہرین کی ٹیم بھی وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ اسلام آباد پہنچی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈی چوک احتجاج: عمران خان پر منصوبہ بندی کا مقدمہ درج
ملاقات کا شیڈول
ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف ترکیے سے وطن پہنچ کر سندھ حکومت کے وفد سے ملاقات کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پیسے کی اہمیت کچھ نہیں، اللہ سے پیسہ مانگنے کے بجائے برکت مانگنی چاہئے، علی امین گنڈاپور
احتجاجی دھرنوں پر بات چیت
ذرائع کے مطابق ملاقات میں سندھ میں متنازع کینالوں کے معاملے پر جاری احتجاجی دھرنوں پر گفتگو ہو گی۔ وزیراعلیٰ سندھ اور وزیر آبپاشی جام خان شورو متنازع کینالوں پر گفتگو کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: جماعت اسلامی کی پرامن غزہ مارچ کی یقین دہانی، فیض آباد کو ٹریفک کیلئے کھولنے کا فیصلہ
وفاق کا مؤقف
ذرائع کے مطابق وفاق چاہتا ہے کہ متنازع کینالوں پر جاری احتجاجی دھرنے فوری ختم کرائے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملے ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہیں: اسحاق ڈار
سیاسی جماعتوں کا احتجاج
خیال رہے کہ پنجاب میں کینالوں کے تنازع پر سندھ میں پیپلز پارٹی اور جے یو آئی سمیت قوم پرست جماعتیں گزشتہ کئی روز سے سراپا احتجاج ہیں۔ ان جماعتوں کا کہنا ہے کہ پنجاب میں کینالیں بننے سے سندھ کا پانی کم ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: فیصل آباد میں پیزا خور ڈکیت گروہ سرگرم، ڈلیوری بوائے سے اسلحے کے زور پر 4 پیزا لے اڑے
وفاقی حکومت کا مؤقف
وفاق اور پنجاب حکومت کا مؤقف ہے کہ کینالوں کے معاملے کو متنازع بنایا جا رہا ہے۔ ارسا ایکٹ موجود ہے اور اس کی موجودگی میں کوئی بھی صوبہ کسی دوسرے صوبے کا پانی نہیں لے سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: چلڈرن ہسپتال لاہور میں 3 سالہ بچہ کا کھلے مین ہول میں گر کر جاں بحق ،وزیر اعلیٰ کا نوٹس، کارروائی کا حکم
پیپلز پارٹی کی وارننگ
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ وفاقی حکومت کو خبردار کر چکے ہیں کہ اگر متنازع کینالوں کا منصوبہ واپس نہ لیا گیا تو وفاقی حکومت سے علیحدہ ہونے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچے گا۔
مسلم لیگ ن کی ذمہ داری
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف نے رانا ثناءاللہ کو یہ ذمہ داری سونپی ہے کہ سندھ سے کینالوں کے معاملے پر بات چیت کی جائے اور پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کئے جائیں۔