متنازعہ چینلز کا معاملہ، وزیراعلیٰ سندھ اسلام آباد پہنچ گئے، وزیراعظم سے ملاقات متوقع

وزیراعلیٰ سندھ کی اسلام آباد آمد
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ پنجاب میں بننے والی متنازع 6 کینالوں کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف سے بات چیت کے لیے اسلام آباد پہنچ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: ویڈیو: “ہم رات کو جانوروں کو ریسکیو نہیں کرتے” معصوم کتا سیوریج میں گر گیا، 1122 پر کال کی تو صاف انکار کر دیا پھر بہادر نوجوان خود گٹر میں کود گیا۔
وفد کی تشکیل
نجی ٹی وی جیو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو اور ماہرین کی ٹیم بھی وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ اسلام آباد پہنچی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹیٹ بینک نے کرنسی نوٹوں پر پین سے کوئی بھی تحریر لکھنے پر پابندی عائد کردی
ملاقات کا شیڈول
ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف ترکیے سے وطن پہنچ کر سندھ حکومت کے وفد سے ملاقات کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: اردوان اور ٹرمپ کی ٹیلیفون پر گفتگو
احتجاجی دھرنوں پر بات چیت
ذرائع کے مطابق ملاقات میں سندھ میں متنازع کینالوں کے معاملے پر جاری احتجاجی دھرنوں پر گفتگو ہو گی۔ وزیراعلیٰ سندھ اور وزیر آبپاشی جام خان شورو متنازع کینالوں پر گفتگو کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے سکھ یاتریوں کو گرو ارجن دیوجی کے شہیدی دن کی رسومات کے لیے پاکستان آنے سے روک دیا
وفاق کا مؤقف
ذرائع کے مطابق وفاق چاہتا ہے کہ متنازع کینالوں پر جاری احتجاجی دھرنے فوری ختم کرائے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: ماموند عمر خیل قبائل کے دو گروپوں میں 31سال بعد صلح ہوگئی
سیاسی جماعتوں کا احتجاج
خیال رہے کہ پنجاب میں کینالوں کے تنازع پر سندھ میں پیپلز پارٹی اور جے یو آئی سمیت قوم پرست جماعتیں گزشتہ کئی روز سے سراپا احتجاج ہیں۔ ان جماعتوں کا کہنا ہے کہ پنجاب میں کینالیں بننے سے سندھ کا پانی کم ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو دھمکیاں دینے والا بھارت ایک اور مصیبت میں پھنس گیا
وفاقی حکومت کا مؤقف
وفاق اور پنجاب حکومت کا مؤقف ہے کہ کینالوں کے معاملے کو متنازع بنایا جا رہا ہے۔ ارسا ایکٹ موجود ہے اور اس کی موجودگی میں کوئی بھی صوبہ کسی دوسرے صوبے کا پانی نہیں لے سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: 11-Member Special Committee Formed to Investigate Vandalism at KP House
پیپلز پارٹی کی وارننگ
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ وفاقی حکومت کو خبردار کر چکے ہیں کہ اگر متنازع کینالوں کا منصوبہ واپس نہ لیا گیا تو وفاقی حکومت سے علیحدہ ہونے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچے گا۔
مسلم لیگ ن کی ذمہ داری
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف نے رانا ثناءاللہ کو یہ ذمہ داری سونپی ہے کہ سندھ سے کینالوں کے معاملے پر بات چیت کی جائے اور پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کئے جائیں۔