قومی شاہراہ سندھ کی مسلسل بندش سے صنعتوں کے بند ہونے کا خطرہ ہے: او آئی سی سی آئی

او آئی سی سی آئی کی تشویش
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) سندھ میں قومی شاہراہ کی بندش پر اوورسیز انویسٹرزچیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چیف سیکرٹری سندھ کو خط ارسال کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: 1857ء کی جنگ آزادی کے دوران باغیوں کو پھانسیاں دی جاتی تھیں اور لاشوں کو لٹکتا چھوڑدیا جاتا تھا
خط میں حالات کا احاطہ
ڈان نیوز کے مطابق اوورسیز انویسٹرزچیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے صورتحال پر چیف سیکرٹری سندھ کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں قومی شاہراہ کی مسلسل 6روزہ بندش سے مقامی تجارتی اور انڈسٹری سرگرمیاں شدید متاثر ہورہی ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ سامان کی ترسیل میں تاخیر اور کنٹینرز کے بڑھتے ہوئے بیک لاگ کے باعث بھاری مالی نقصان ہورہا ہے۔ او آئی سی سی آئی نے کہا ہے کہ اس وقت سکھر کے قریب 3500 سے زائد گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں جن میں برآمدی سامان، جلد خراب ہونے والی اشیاء اور اہم صنعتی خام مال موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 4.5 کروڑ روپے کی قربانی
معاشی خطرات کا سامنا
خط میں کہا گیا ہے کہ سامان کی نقل و حرکت میں مکمل تعطل پہلے ہی مارکیٹ کی سپلائی متاثر کررہا ہے اور اب رسد کو خطرہ اور اشیائے ضروریہ کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ خط کے متن کے مطابق قومی شاہراہ کی بندش سپلائی چین کو متاثر کررہی ہے، کراچی پورٹ پر خام مال کے پھنسنے کی وجہ سے ملک بھر کی صنعتوں کو بند ہونے کے خطرات کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ نے کینیڈا پر 35 فی صد درآمدی ٹیکس عائد کر دیا
بین الاقوامی شراکت داری پر اثرات
او آئی سی سی آئی نے کہا ہے کہ ایکسپورٹرز ڈیلیوری ڈیڈ لائنز پوری نہ ہونے کے باعث اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کا اعتماد کھو رہے ہیں جو مستقبل کے تجارتی معاہدوں کیلئے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی حکومت نے سیکیورٹی ناکامی کا الزام لیفٹیننٹ جنرل کمار پر ڈال دیا؟ ڈپٹی چیف آف اسٹاف پراتک شرما نادرن کمانڈر تعینات
حکومت سے فوری اقدامات کا مطالبہ
خط میں کہا گیا ہے کہ یہ صورتحال ملک میں صنعتی بندش، روزگار کے خاتمے اور طویل المدتی معاشی بحالی میں رکاوٹ کا سبب بن سکتی ہے اور پاکستان کی تجارتی مرکز کے طور پر ساکھ کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ او آئی سی سی آئی نے مطالبہ کیا ہے کہ سندھ کی متعلقہ انتظامیہ اور حکومتِ پاکستان سنگین صورتحال کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے فوری اقدامات اٹھاکر اشیا کی ترسیل بحال کریں۔
بلا تعطل تجارت کی ضرورت
او آئی سی سی آئی کا کہنا ہے کہ بلا تعطل تجارت مقامی تجارت کے فروغ اور برآمدی مسابقت اور معاشی استحکام کیلئے نہایت ضروری ہے۔