جہیز سے متعلق سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ جاری

سپریم کورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) جہیز اور دلہن کو ملنے والے تحائف سے متعلق سپریم کورٹ نے ایک اہم فیصلہ جاری کیا ہے۔ اس فیصلے میں قرار دیا گیا ہے کہ دلہن کا جہیز اور تحائف پر حق طلاق کے بعد بھی برقرار رہتا ہے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے 7 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا ہے، جس میں واضح کیا گیا ہے کہ دلہن کو دی گئی تمام اشیا جہیز اور تحائف اس کی مکمل اور غیر مشروط ملکیت ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمر کی پرواہ کیے بغیر درست ساتھی ملنے پر شادی کرلینی چاہیے، پاکستانی اداکارہ کا بیان
حقوق کا تحفظ
سپریم کورٹ نے کہا کہ شوہر یا اس کے رشتہ دار جہیز اور برائیڈل گفٹس پر دعویٰ نہیں کر سکتے۔ عدالت نے یہ بھی وضاحت کی کہ کوئی تحفہ جو دولہا یا اس کے خاندان کی طرف سے دیا گیا ہو وہ جہیز تصور نہیں کیا جائے گا۔ عدالتوں کو صرف ایسی اشیا کی بازیابی کا اختیار ہے جو دلہن کی ذاتی ملکیت ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: حج 2026 کے لیے عازمین کی رجسٹریشن شروع
فیصلے کی تشریح
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ جو املاک دلہن کو دی گئی ہوں گی، وہ اس کی ملکیت رہیں گی۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق صرف حق مہر لازم ہے۔ سپریم کورٹ نے نشاندہی کی کہ جہیز کی معاشرتی روایت اکثر استحصال، دباؤ، اور امتیاز کا باعث بنتی ہے۔ اس فیصلے کا مقصد سائلین کی آسانی کے لیے کیو آر کوڈ کے ساتھ جاری کیا گیا ہے۔
کیس کی تفصیلات
محمد ساجد نے اپنی اہلیہ کو طلاق کے بعد جہیز اور نان نفقہ میں کمی کے لیے اپیل دائر کی تھی۔ سپریم کورٹ نے اس اپیل کو خارج کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔