عالمی ٹیرف وار، پاکستان نقصان سے بچنے کیلئے کیا کرے گا؟ فچ نے ایسی پیشگوئی کر دی کہ کوئی سوچ بھی نہ سکتا تھا

پاکستان کی کرنسی کی قدر میں کمی کی پیش گوئی
اسلام آباد (آ ئی این پی) فچ ریٹنگز نے پیش گوئی کی ہے کہ پاکستان آہستہ آہستہ اپنی کرنسی کی قدر میں کمی کرے گا تاکہ ملک میں معاشی سرگرمیوں میں تیزی کے ساتھ کرنٹ اکاﺅنٹ پر ممکنہ دبا ﺅ سے بچا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: سلمان رشدی کی ‘سیٹانک ورسز’ پر عدالتی فیصلے کے بعد بھارت میں متنازعہ کتاب کی پابندی ختم ہوئی؟
روپے کی ممکنہ گرتی ہوئی قدر
فچ میں ایشیا پیسفک سوورن ریٹنگز کے ڈائریکٹر کرسجینس کرسٹنز کے مطابق، ریٹنگ کمپنی کو لگتا ہے کہ جون کے آخر تک ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 285 تک گر جائے گا اور اگلے مالی سال 2026 کے اختتام تک مزید کمزور ہوکر 295 تک پہنچ جائے گا۔ عالمی میڈیا ادارے کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کا مرکزی بینک روپے کو آہستہ آہستہ کمزور ہونے دے گا تاکہ کرنٹ اکاﺅنٹ پر دباﺅ کو سنبھالا جا سکے کیونکہ معیشت میں تیزی آ رہی ہے۔ پاکستان سے ہمسایہ ممالک کو ڈالر کی اسمگلنگ میں اضافے کے درمیان ستمبر 2023 کے پہلے ہفتے میں مقامی کرنسی امریکی ڈالر کے مقابلے میں 307.10 روپے کی تاریخ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی۔
یہ بھی پڑھیں: انگلینڈ نے پاکستان کو جیت کیلئے انتہائی آسان ہدف دیدیا
غیر قانونی کرنسی ڈیلرز کے خلاف کریک ڈاؤن
غیر قانونی کرنسی ڈیلرز کے خلاف حکومت کے کریک ڈاﺅن سے 2024 کی پہلی ششماہی میں پاکستانی روپیہ تقریبا 277 روپے فی امریکی ڈالر تک بحال ہوا۔ رواں مالی سال 2024-25 کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران ملکی کرنسی کی قدر میں مجموعی طور پر 0.86 فیصد یا 2.43 روپے فی امریکی ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے۔ اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق منگل کو ڈالر کی قیمت 280.77 روپے رہی جو 28 جون 2024 کو 278.34 روپے تھی۔
کرنٹ اکاﺅنٹ کا سرپلس
دریں اثنا، پاکستان کے کرنٹ اکاﺅنٹ میں مارچ 2025 میں 1.2 بلین ڈالر کا نمایاں سرپلس ریکارڈ کیا گیا، جبکہ اس سے پچھلے مہینے میں 97 ملین ڈالر کا نظر ثانی شدہ خسارہ تھا، اسٹیٹ بینک نے گزشتہ ہفتے رپورٹ کیا تھا۔ اس طرح رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 1.86 ارب ڈالر تک پہنچ گیا جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں یہ خسارہ 1.65 ارب ڈالر تھا۔