پاکستان میں نئے صوبوں کی ضرورت ہے: شاہد خاقان عباسی

شاہد خاقان عباسی کا کراچی پریس کلب میں خطاب
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) - سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان میں اصلاحات اور نئے صوبوں کی ضرورت ہے لیکن اس معاملے پر بات چیت نہیں ہوسکتی۔
کراچی پریس کلب کی اہمیت
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کراچی پریس کلب میں "میٹ دی پریس" سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر مشکل دور میں کراچی پریس کلب ہی وہ جگہ ہے جہاں اپوزیشن کو اپنا موقف بیان کرنے کا موقع دیا جاتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ کراچی پریس کلب اپنی اس منفرد روایت کو برقرار رکھے گا۔
بھارتی جارحیت کی مذمت
انہوں نے بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے حالیہ اقدامات اور پانی کی معطلی کا فیصلہ کسی کی اجازت کے بغیر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ایک قوم بن کر بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنا ہوگا۔
سندھ میں احتجاج اور حکومتی خاموشی
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت اگر کینال بنانا چاہتی ہے تو اس مسئلے کو سینیٹ اور قومی اسمبلی میں اٹھانا چاہئے تھا، جبکہ سندھ آج سراپا احتجاج ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس احتجاج کا اثر ملک پر پڑے گا۔
قوانین و اصلاحات کی ضرورت
سابق وزیراعظم نے کہا کہ آئین میں ہر طرح کی ترامیم کی جاتی ہیں، اور ان کے اثرات کئی نسلوں تک رہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جمہوری ممالک میں قانون کے تحت میڈیا کی آزادی کی ضمانت ہوتی ہے۔
پانی کی فراہمی میں مشکلات
انہوں نے کہا کہ کراچی کی 70 فیصد آبادی کو پانی میسر نہیں ہے، اور اشرافیہ عوام کی بنیادی سہولیات پر قابض ہے۔
کراچی کی حیثیت و ترقی
شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ کراچی پاکستان کی شہ رگ ہے اور اس کی ترقی کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔ اگر کراچی کو پیچھے رکھا جائے تو پاکستان ترقی نہیں کر سکے گا۔
سیاست میں تھوڑی بہتری کی امید
انہوں نے کہا کہ آج ہمیں دیکھنا ہوگا کہ بلوچستان میں لوگ ہتھیار کیوں اٹھا رہے ہیں، اس مسئلے کا حل بات چیت سے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے ملک میں سیاسی انتشار پر بھی روشنی ڈالی اور اس کی اصلاح کی ضرورت محسوس کی۔
معاشرتی چیلنجز
شاہد خاقان عباسی نے ملک میں دو کروڑ 70 لاکھ بچوں کے سکول سے باہر ہونے کے مسئلے کو انتہائی اہم قرار دیا اور کہا کہ ان پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔