آئندہ جنگیں شاید پانی کے مسئلے پر ہوں، اسحاق ڈار

اسحاق ڈار کا بیان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی نے کہا کہ پانی بند کرنا جنگ کے مترادف ہوگا۔ آئندہ جنگیں شاید پانی کے مسئلے پر ہوں۔ ہم ہر لحاظ سے تیار ہیں، اور اگر کسی نے میلی آنکھ سے دیکھنے کی کوشش کی تو اسے بھرپور جواب دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کاہنہ اور شادباغ میں مبینہ پولیس مقابلے، 2 ڈاکو مارے گئے
بھارت کے خلاف سخت موقف
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پہلگام واقعہ پر پاکستان کو موردالزام ٹھہرانا افسوسناک ہے۔ بھارت کے پاس کوئی وجہ نہیں کہ اس واقعے کو پاکستان کے ساتھ جوڑا جائے۔ انہوں نے بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ معاہدے میں لکھا ہے کہ اسے ختم کرنے کے لئے اتفاق رائے سے ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: ورلڈ بینک کی 500 ملین ڈالر کی امداد سے سیلاب متاثرین کے گھر بروقت تعمیر ہوئے: مراد علی شاہ
پاکستان کی جانب سے جوابی اقدامات
ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے اٹاری بارڈر بند کیا، اور کل ہم نے واہگہ بارڈر بند کردیا۔ اٹاری بارڈر بند کرنے پر پاکستان نے جوابی طور پر واہگہ بارڈر کو بند کردیا۔ پاکستانی فضائی حدود بھارتی پروازوں کے لئے بند کردی گئی ہیں۔ ہم نے بھارت کے ساتھ تمام تجارت معطل کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نائجیریا : گاؤں پر مسلح افراد کے حملے میں 100 افراد ہلاک
بھارتی ہائی کمیشن کے عملے سے متعلق اقدامات
بھارتی ہائی کمیشن میں موجود دفاعی اتاشیوں کو ناپسندیدہ قرار دیا گیا ہے۔ بھارتی شہریوں کو 30 اپریل تک پاکستان سے واپس جانا ہوگا۔ بھارتی ہائی کمیشن میں عملے کی تعداد کم کرکے 30 کردی گئی ہے اور سارک سکیم کے تحت پاکستان میں موجود بھارتیوں کے ویزے منسوخ کردیئے گئے ہیں۔ ویزا معطلی کے فیصلے کا اطلاق سکھ یاتریوں پر نہیں ہوگا۔
قومی سلامتی پر عزم
نائب وزیراعظم نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے کہا ہے کہ پانی بند کرنا جنگ کے مترادف ہوگا۔ سندھ طاس معاہدہ پاکستان کے 24 کروڑ عوام کی لائف لائن ہے۔ ہمیں ہر لحاظ سے تیار رہنا چاہیے، اور بہتر ہے کہ بھارت ایسی کوئی غلطی نہ کرے۔ کسی نے ایڈونچر سوچا تو جواب اسی طرح ملے گا جیسے ماضی میں دیا گیا۔