قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے بھارت کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کر دیا

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے پہلگام میں انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام واقعہ، لیفٹیننٹ کرنل دھونی کو “ٹوئٹ” نہ کرنا مہنگا پڑگیا، بھارتیوں نے سابق کپتان کو نشانے پر رکھ لیا۔
چیئرمین کی صدارت
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس چیئرمین فتح اللہ خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس کے آغاز پر چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کی والدہ اور بھابھی کے انتقال پر فاتحہ خوانی اور دعا کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: سابق صدر نکسن کے سیکرٹری چک کالسن کو چند سال قید میں گزارنا پڑے، جو لوگ واٹر گیٹ سکینڈل میں ملوث تھے انہیں قانون کے مطابق سزائیں ہوئیں
بھارتی الزامات کا ردعمل
کمیٹی نے بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد اور اشتعال انگیز قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: معمولی تلخ کلامی پر دوست نے فائرنگ کرکے 22 سالہ دوست کو قتل کردیا
پاکستان کی ذمہ داری
کمیٹی نے اپنے اعلامیے میں زور دیا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر ہمیشہ خطے میں امن کے قیام کیلئے سنجیدہ کوششیں کرتا رہا ہے اور دہشت گردی کا خود شکار رہا ہے۔ تاہم اگر بھارت کی جانب سے کوئی بلاجواز اقدام کیا گیا تو پاکستان اس کا مناسب اور مؤثر جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنید جمشید نے نبیل ظفر کو کیا اہم مشورہ دیا تھا؟ اداکار نے بتادیا
خطے کی کشیدگی
اجلاس میں کمیٹی نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی، اٹاری بارڈر کی بندش، سفیروں کی واپسی جیسے اقدامات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات خطے کے دو ایٹمی ریاستوں کے درمیان کشیدگی میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عارف والا میں زمین کے تنازع پر پوتے نے دادا کو قتل کردیا
پاکستان نیوی (ترمیمی) بل 2024ء
اجلاس کے دوران ’’پاکستان نیوی (ترمیمی) بل 2024ء‘‘ کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ وزارت دفاع نے کمیٹی کو بل کی اہم شقوں سے آگاہ کیا، جن میں فلاحی سرگرمیوں، الیکٹرانک جرائم اور طریقہ کار میں اصلاحات شامل ہیں۔
وزارت کا کہنا تھا کہ یہ ترامیم پاک فوج اور فضائیہ کے حالیہ ترمیمی ایکٹس سے مطابقت کیلئے کی جا رہی ہیں تاکہ تینوں مسلح افواج کے قوانین میں ہم آہنگی پیدا کی جا سکے۔ کمیٹی نے بل کو متفقہ طور پر قومی اسمبلی سے منظور کرانے کی سفارش کی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب کا اہم فیصلہ، سول ڈیفنس اور ریسکیو 1122 کی فرضی مشقیں شروع
معدنی وسائل کی آمدنی
مزید برآں اجلاس میں سرویئر جنرل آف پاکستان اور چاروں صوبوں و گلگت بلتستان کے محکمہ معدنیات کے سیکرٹریز نے معدنی وسائل کی سروے اور میپنگ میں نجی شعبے کی شمولیت کے حوالے سے بریفنگ دی۔
کمیٹی نے زور دیا کہ نجی اداروں کی بجائے سرویئر جنرل کے محکمے کی خدمات کو ترجیح دی جائے تاکہ حساس معلومات کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: اکشے کمار دوست نہیں، صرف ساتھی اداکار ہیں، پاریش راول کا بیان
فنڈز کی تقسیم پر گفتگو
وفاقی وزارت دفاع کے زیر انتظام ایف جی ای آئی تعلیمی اداروں اور وزارت تعلیم کے تحت ایف ڈی ای اداروں کے درمیان فنڈز کی تقسیم میں فرق پر بھی گفتگو ہوئی۔ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں وزارت خزانہ اور منصوبہ بندی کے سیکرٹریز کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ فنڈز کی غیر مساوی تقسیم پر وضاحت لی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹوکن کی موجودگی کا مطلب ہے لائن پر اب اکیلی گاڑی کی اجارہ داری ہو گی، پاکستان میں ان اسٹیشنوں پر جہاں سنگل لائن ہے یہ نظام ابھی تک جاری ہے
اجلاس کے شرکاء
اجلاس میں اراکین قومی اسمبلی عقیل ملک، ابرار احمد، صباء صادق، اسفندیار بھنڈارہ، صلاح الدین جونیجو، سنجے پروانی، گل اصغر خان، پلین بلوچ، محمد اسلم گھمن، غلام محمد اور محترمہ زیب جعفر (پارلیمانی سیکرٹری برائے دفاع) نے شرکت کی۔
معاونت یافتہ افراد
اس کے علاوہ اجلاس میں سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد علی HI(M)، ایڈیشنل سیکرٹری (آرمی) میجر جنرل عامر اشفاق کیانی، وزارت قانون و انصاف، دفاع اور صوبائی حکومتوں کے دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے.