قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے بھارت کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کر دیا

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے پہلگام میں انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا غیرقانونی تارکین وطن پر نیا وار، روزانہ 998 ڈالر جرمانہ، جائیداد ضبط کرنے کابھی عندیہ دیدیا

چیئرمین کی صدارت

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس چیئرمین فتح اللہ خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس کے آغاز پر چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کی والدہ اور بھابھی کے انتقال پر فاتحہ خوانی اور دعا کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو بنی گالہ میں نظر بند کردیا جائے ، وہ ضدی ہیں غدار نہیں،ابتدائی مصالحت ہو جائے تو۔۔؟ سہیل وڑائچ نے سیاسی ڈیڈ لاک کو “راستہ ” بتا دیا

بھارتی الزامات کا ردعمل

کمیٹی نے بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد اور اشتعال انگیز قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان ہمیشہ سے فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت کاحامی رہا ہے، رہے گا:مریم نواز

پاکستان کی ذمہ داری

کمیٹی نے اپنے اعلامیے میں زور دیا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر ہمیشہ خطے میں امن کے قیام کیلئے سنجیدہ کوششیں کرتا رہا ہے اور دہشت گردی کا خود شکار رہا ہے۔ تاہم اگر بھارت کی جانب سے کوئی بلاجواز اقدام کیا گیا تو پاکستان اس کا مناسب اور مؤثر جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹر پلوشہ خان کے والد انتقال کر گئے

خطے کی کشیدگی

اجلاس میں کمیٹی نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی، اٹاری بارڈر کی بندش، سفیروں کی واپسی جیسے اقدامات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات خطے کے دو ایٹمی ریاستوں کے درمیان کشیدگی میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں فری سولر پینل پراجیکٹ کیلئے 4ارب روپے جاری

پاکستان نیوی (ترمیمی) بل 2024ء

اجلاس کے دوران ’’پاکستان نیوی (ترمیمی) بل 2024ء‘‘ کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ وزارت دفاع نے کمیٹی کو بل کی اہم شقوں سے آگاہ کیا، جن میں فلاحی سرگرمیوں، الیکٹرانک جرائم اور طریقہ کار میں اصلاحات شامل ہیں۔

وزارت کا کہنا تھا کہ یہ ترامیم پاک فوج اور فضائیہ کے حالیہ ترمیمی ایکٹس سے مطابقت کیلئے کی جا رہی ہیں تاکہ تینوں مسلح افواج کے قوانین میں ہم آہنگی پیدا کی جا سکے۔ کمیٹی نے بل کو متفقہ طور پر قومی اسمبلی سے منظور کرانے کی سفارش کی۔

یہ بھی پڑھیں: یہ ایک لڑکی ہے جس کے بالوں کا رنگ تمہارے جیسا ہے: اپنی بیٹی کو مار کر بوائے فرینڈ کو میسج کرنے والی لڑکی کی کہانی

معدنی وسائل کی آمدنی

مزید برآں اجلاس میں سرویئر جنرل آف پاکستان اور چاروں صوبوں و گلگت بلتستان کے محکمہ معدنیات کے سیکرٹریز نے معدنی وسائل کی سروے اور میپنگ میں نجی شعبے کی شمولیت کے حوالے سے بریفنگ دی۔

کمیٹی نے زور دیا کہ نجی اداروں کی بجائے سرویئر جنرل کے محکمے کی خدمات کو ترجیح دی جائے تاکہ حساس معلومات کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: محسن نقوی اور پرویز خٹک کا ملکی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے والوں سے نمٹنے کا عزم

فنڈز کی تقسیم پر گفتگو

وفاقی وزارت دفاع کے زیر انتظام ایف جی ای آئی تعلیمی اداروں اور وزارت تعلیم کے تحت ایف ڈی ای اداروں کے درمیان فنڈز کی تقسیم میں فرق پر بھی گفتگو ہوئی۔ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں وزارت خزانہ اور منصوبہ بندی کے سیکرٹریز کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ فنڈز کی غیر مساوی تقسیم پر وضاحت لی جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ حکومت نے کم سے کم تنخواہ کا نوٹیفکیشن جاری کردیا

اجلاس کے شرکاء

اجلاس میں اراکین قومی اسمبلی عقیل ملک، ابرار احمد، صباء صادق، اسفندیار بھنڈارہ، صلاح الدین جونیجو، سنجے پروانی، گل اصغر خان، پلین بلوچ، محمد اسلم گھمن، غلام محمد اور محترمہ زیب جعفر (پارلیمانی سیکرٹری برائے دفاع) نے شرکت کی۔

معاونت یافتہ افراد

اس کے علاوہ اجلاس میں سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد علی HI(M)، ایڈیشنل سیکرٹری (آرمی) میجر جنرل عامر اشفاق کیانی، وزارت قانون و انصاف، دفاع اور صوبائی حکومتوں کے دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے.

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...