بھارتی حکومت کی بے حسی، بچوں کے علاج کیلئے موجود پاکستانی فیملی کو بھی بھارت چھوڑنے کی ہدایت کردی

نئی دہلی میں پاکستانی فیملی کی مشکلات
نئی دہلی (ویب ڈیسک) مودی سرکار نے بے حسی اور بے رحمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بچوں کے علاج کے لیے دارالحکومت نئی دہلی میں موجود پاکستانی فیملی کو بھی بھارت چھوڑنے کا کہہ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: عوامی مقامات پر سری پائے جلانے، جانوروں کے فضلے کو مین ہول اور کینال میں پھینکنے پر دفعہ 144 نافذ
بچوں کی طبیعت اور علاج کی تفصیلات
جیو نیوز سے گفتگو میں بچوں کے والد نے بتایا کہ پیدائشی طور پر دل کے عارضے میں مبتلا 7 اور 9 برس کے بچے نئی دہلی کے اسپتال میں داخل ہیں، اس ہفتے بچوں کی سرجری متوقع تھی، تقریباً ایک کروڑ روپے خرچ ہوچکے تھے، تاہم اب بھارتی دفتر خارجہ واپس جانے کا کہہ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شوہر سے جھگڑا، بیوی نے 3 بھینسوں اور گائے کو زہر دے کر مار دیا
خوف اور مدد کی اپیل
رپورٹ کے مطابق متاثرہ بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتِ حال کے پیش نظر خود کو بھارت میں غیر محفوظ تصور کر رہے ہیں، حکومت پاکستان سے اپیل ہے کہ ہماری مدد کی جائے۔
مودی حکومت کا ظالمانہ حکم
یاد رہے کہ ہندو انتہا پسند مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہونے والے فالس فلیگ آپریشن کو جواز بنا کر سارک ویزے پر موجود پاکستانیوں کو ایک ہفتے میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔