ناپسندیدہ قرار دیے گئے بھارتی سفارتی حکام لاہور روانہ، واہگہ سے آج بھارت واپسی

بھارتی ہائی کمیشن کی درخواست
اسلام آباد،لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی ہائی کمیشن نے پاکستان کی جانب سے ناپسندیدہ قرار دیے گئے اپنے سفارتی عملے کی واہگہ بارڈر کے راستے بھارت واپسی کے لئے حکومت پاکستان کو تحریری درخواست کردی، جس میں ان کے لاہور سے واہگہ بارڈر کے ذریعے سفر کی اجازت مانگی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیلاب کا خطرہ، رحیم یارخان میں 12 فلڈ ریلیف کیمپ قائم، 7ہزار آبادی کا انخلاء
اجازت ملنے کے بعد کا عمل
ڈان نیوز کے مطابق پاکستان نے بھارتی سفارت کاروں کو لاہور کے سفر کی اجازت دے دی۔ سفارتی ذرائع کے مطابق بھارت کی جانب سے تحریری درخواست میں وزارت خارجہ سے اجازت مانگی گئی کہ پاکستان کی جانب سے ناپسندیدہ قرار دیے گئے سفارت کاروں کو لاہور کے ذریعے واہگہ بارڈر کے راستے واپس بھارت جانے کے لئے سفر کی اجازت دی جائے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد بھارت کے ناپسندیدہ قرار دیے گئے سفارتی حکام لاہور روانہ ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی فوج قومی استحکام کا ستون، پاک چین دوستی اور تعاون کی مضبوط محافظ ہے، چینی وزیر خارجہ
واہگہ بارڈر سے شہریوں کی واپسی
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کے فوجی، بحری اور فضائی سفارت کار آج واہگہ کے راستے بھارت واپس لوٹ جائیں گے۔ پاکستان نے بھارت کے دفاعی، ایئر، نیول اتاشیوں اور معاون سٹاف کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ظہران ممدانی پاگل شخص ہے۔ صدر ٹرمپ کی نیو یارک میئر کے امیدوار پر ایک بار پھر تنقید
کشش اور اعداد و شمار
پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدگی بڑھنے کے بعد دونوں ملکوں کے شہریوں کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔ واہگہ بارڈر سے گزشتہ روز بھارت جانے اور پاکستان واپس آنے والوں کے اعداد و شمار ڈان نیوز نے حاصل کرلئے۔ واہگہ بارڈر حکام کے مطابق اعداد و شمار کے مطابق 288 بھارتی شہری واپس بھارت گئے، پاکستان نے 3 روز پہلے سارک ویزا استثنیٰ پر موجود بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں پاکستان چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔ سرحدی حکام کا کہنا ہے کہ بھارت سے 190 پاکستانی شہری بھی وطن واپس لوٹے ہیں، بھارت نے سارک ویزا کے تحت استثنیٰ کے حامل پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں تک ملک چھوڑنے کا کہا تھا۔
تجارتی سرگرمیاں معطل
واہگہ بارڈر پر دیگر ٹرانزٹ اور تجارتی سرگرمیاں مکمل طور پر معطل کردی گئی ہیں۔