اسٹیشن پر کئی ایسے کام ہوتے ہیں جن پر بہت کم لوگوں کی توجہ جاتی ہے، گاڑی پلیٹ فارم میں داخل ہوتی ہے تو ہر کوئی مورچے میں تیار بیٹھا ہوتا ہے۔

مصنف: محمد سعید جاوید

قسط: 110

باب 3: دنیا سے دور ایک اور دنیا

اسٹیشن پر مسافروں کی چہل پہل کے علاوہ وہاں بہت سی اہم سرگرمیاں جاری رہتی ہیں جن کی جانب بہت کم لوگوں کی توجہ ہوتی ہے۔ آج ہم آپ کو ایسی ہی کچھ سرگرمیوں کے بارے میں بتائیں گے جو اسٹیشن کے اندر چل رہی ہوتی ہیں، لیکن ان کی تفصیل کا عام عوام کو اتنا علم نہیں ہوتا۔ تو آئیے، ایسی پراسرار کارروائیوں کا پردہ فاش کرتے ہیں۔

اسٹیشن کی گھنٹی

جب کسی گاڑی کے پلیٹ فارم پر آنے کا وقت قریب ہوتا ہے، تو سارا اسٹیشن مختلف قسم کی آوازوں سے گونج اٹھتا ہے۔ گاڑی کی آمد سے پہلے، ریلوے کا ایک ملازم پلیٹ فارم پر لٹکی ہوئی پیتل یا فولاد کی گھنٹی پر ہتھوڑا مار کر سب کو گاڑی کے آنے کی خبر دیتا ہے۔ وہاں موجود اکثر لوگوں کو اس بات کا علم نہیں ہوتا کہ یہ گھنٹی کیوں بجتی ہے، اور وہ اسے اسٹیشن کے روزمرہ کے معمولات کا حصہ سمجھتے ہیں۔

گھنٹی بجانے کا طریقہ

ملازم، سکول کے گھنٹی بجانے والے انکل یا کسی شرارتی بچے کی طرح نہیں ہوتا کہ بس گھنٹی پر ہتھوڑے مار کر بھاگ جائے۔ اسے یہ کام رُک رُک کر اور مختلف انداز میں کرنا پڑتا ہے۔ کبھی ایک، کبھی دو یا تین دفعہ، اور پھر مسلسل گھنٹی بجاتا ہے۔ گھنٹی کی ہر ضرب ایک مختلف پیغام دیتی ہے جو اسے پلیٹ فارم پر موجود لوگوں تک پہنچانا ہوتا ہے جو کسی بھی طرح اس گاڑی کی آمد و رفت سے وابستہ ہیں۔

گھنٹی کے پیغامات

پہلے گھنٹی ایک دفعہ بجتی ہے، جو یہ بتاتی ہے کہ ہوشیار! بہت جلد یہاں کسی ریل گاڑی کی آمد ہے۔ اس کے بعد، ذرا سے وقفے سے گھنٹی ایک یا دو دفعہ بجتی ہے، جو یہ ظاہر کرتی ہے کہ گاڑی کس طرف سے آرہی ہے، یعنی اَپ ہے یا ڈاؤن۔ کچھ لمحے توقف کے بعد، گھنٹی کو چند مرتبہ بجا کر یہ بتایا جاتا ہے کہ گاڑی کونسے نمبر کے پلیٹ فارم پر آنے والی ہے۔

اس کے بعد تو گھنٹیوں کی بھرمار ہو جاتی ہے۔ اسٹیشن کے عملے، ہاکروں، اسٹال والوں اور قلیوں کے لیے یہ طبل جنگ بجنے کا وقت ہوتا ہے۔ سب کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ وہ گاڑی کے استقبال کے لیے تیار ہوں، کیونکہ گاڑی پچھلے اسٹیشن سے روانہ ہو چکی ہوتی ہے اور اگلے چند منٹوں میں یہاں پہنچنے والی ہوتی ہے۔

غرض جب گاڑی آہستگی سے پلیٹ فارم میں داخل ہوتی ہے، تو ہر کوئی اپنی اپنی ذمہ داریوں کے لیے تیار ہوتا ہے۔ قلی مسافروں کا سامان اٹھانے کے لیے پلیٹ فارم کی طرف دوڑ لگا دیتے ہیں، جبکہ تکنیکی عملے کے ملازمین بھی اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے لیے گاڑی کی طرف پیش قدمی کرتے ہیں۔ کھانے کے اسٹال والے بھی زور زور سے اپنے پتیلوں کے ڈھکن بجانا شروع کر دیتے ہیں۔

(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے۔ (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کی مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...