زمانۂ طالب علمی میں انڈین لڑکی ”روزی“ سے قلمی دوستی کا رشتہ استوار کرنا جو7 سال کی خط و کتابت کے باعث باہمی محبت اور پیار میں بدل گیا

مصنف: رانا امیر احمد خاں

قسط: 19

ملک میں باہمی بھائی چارہ، اخوت، پیار و محبت، ایثار و قربانی جیسے رویوں اور جذبوں کے فروغ کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔

رانا امیر احمد خاں کا دلچسپ واقعہ

رانا امیر احمد خاں کی شخصیت کے بارے میں ایک اور دلچسپ واقعہ آپ سے شیئر کرنا چاہتا ہوں۔ موصوف زمانۂ طالب علمی میں ایک انڈین مسلم لڑکی "روزی" سے قلمی دوستی کا رشتہ استوار کر بیٹھے جو سات سال تک کی خط و کتابت اور ذہنی ہم آہنگی کے باعث باہمی محبت اور پیار میں بدل گیا۔ لیکن دونوں اطراف سے بے پایاں اخلاص کے باوجود والدین کی مخالفت کے باعث یہ بیل منڈھے نہ چڑھ سکی اور بالآخر 1970ء میں رانا امیر احمد خاں کی شادی والدین کی باہمی رضامندی سے شاہدہ بھابی سے سرانجام پائی۔

شاہدہ بھابی کی شخصیت

محترمہ شاہدہ بھابی کا تعلق پٹیالہ (انڈیا) کے خوشحال راجپوت گھرانے سے ہے۔ انہوں نے اپنے حسن اخلاق، اچھی عادات اور پیار محبت کے رویوں سے رانا امیر احمد خاں کی شخصیت سے مایوسیوں کے بادلوں کو ایسے اوجھل کیا جیسے گھوڑے کے سر سے سینگ۔ دونوں کی ازدواجی زندگی خوشگوار ماحول میں گزر رہی ہے اور وہ ماشااللہ 2 بچوں کے والدین اور دادا دادی ہیں۔

رانا امیر احمد خاں کی خدمات

رانا امیر احمد خاں کی سماجی قانونی اور اخلاقی گرانقدر خدمات میں محترمہ شاہدہ بھابی کا بھی بڑا عمل دخل ہے۔ ان کے ایثار و قربانی کے جذبہ کے بارے میں میں ایک بات ضرور عرض کروں گا۔ ایک مرتبہ میں نے رانا امیر احمد خاں کو ٹیلیفون کر کے بتایا کہ فلاں ٹائم پر آپ سے دفتر میں ملنے آ رہا ہوں تو موصوف نے بتایا کہ ابھی بیگم صاحبہ کے ساتھ ڈاکٹر سے ملنے جانا ہے۔ آپ 2 گھنٹے بعد تشریف لے آئیں۔ یہی بات رانا صاحب نے بیگم صاحبہ سے بھی کر دی تو انہوں نے کہا کہ نہیں آپ چوہدری سلیم سے ملاقات کے لیے فوری دفتر جائیں، ہم پھر کسی روز ڈاکٹر سے مل لیں گے۔

محمد سلیم چوہدری

ریٹائرڈ ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر

رانا امیر احمد خاں کی داستان حیات

رانا امیر احمد خان ہمارے ان اچھے دوستوں میں سے ہیں جن کی دوستی پر ناز کیا جا سکتا ہے۔ بقول فیض احمد فیض، دردمند دل رکھنے والے آدمی سے دوستی کرنی چاہیے۔ رانا امیر احمد خاں نہ صرف دردمند دل رکھتے ہیں بلکہ ساتھ ہی ایک روشن دماغ دانشور بھی ہیں۔ وہ ہمیشہ اپنی ذات سے بلند ہو کر سوچتے ہیں، ان کی یہ دردمندی اور روشن خیالی فرد سے اجتماع کی طرف سفر کرتی ہے۔

پاکستان کے مستقبل کے لیے ان کے خواب

وہ جلوت اور خلوت میں پاکستان کے ماضی اور حال سے پریشان اور مستقبل کے لیے بے چین نظر آتے ہیں۔ وہ اپنے ملک، اس کی تہذیب، اور عوام کے لیے اچھے خواب دیکھتے ہیں اور ان خوابوں میں اپنے جیسے دوسرے دردمند دل رکھنے والوں کو بھی شریک کرتے رہتے ہیں۔

پاکستان سٹیزن کونسل کا خواب

گزشتہ دنوں رانا امیر احمد خاں نے پاکستان سٹیزن کونسل کے نام سے ایک فورم تشکیل دینے کا خواب دیکھا، جس کے لیے دوسرے دوستوں کے ساتھ انہوں نے ہمیں بھی مدعو کیا۔ اجلاس میں ملک کے اہم ادیبوں، دانشوروں، صحافیوں اور سیاسی شخصیات کو اظہارِ خیال کے لیے بلایا گیا تھا۔ اجلاس میں بہت سے بنیادی مسائل پر گفتگو ہوئی اور پاکستان کے بہتر مستقبل کے لیے دانشوران قوم پر مشتمل تھنک ٹینکس فورم کی اہمیت اور ضرورت کو ناگزیر قرار دیا گیا۔

(جاری ہے)

نوٹ: یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...