رشتہ دار کی کینسر کی سرجری، مینیجر نے ایسی شرمناک فرمائش کردی کہ خاتون نے فوری نوکری چھوڑ دی

واقعہ کی تفصیل
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایک خاتون ملازمہ کی جانب سے اپنے مینیجر کے غیر ہمدردانہ رویے پر نوکری چھوڑنے کا واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا، جس پر ملازمین کے حقوق اور دفتری ماحول میں ہمدردی کی کمی پر شدید بحث چھڑ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان اور بشریٰ بی بی سے وکلاء اور فیملی کی ملاقات سے متعلق فہرست جیل حکام کو بھجوادی گئی
سرجری کے باعث عدم موجودگی
این ڈی ٹی وی کے مطابق خاتون نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بتایا کہ وہ اپنے رشتے دار کی کینسر کی سرجری کے باعث ایک دفتری سیمینار میں شرکت نہیں کر سکیں، جس کی پیشگی اطلاع انہوں نے اپنی ٹیم لیڈ کو دے دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی مقدمات کے ملزمان کی ضمانت منسوخی کا کیس؛ وکیل لطیف کھوسہ نے 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کے حکم پر اعتراض اٹھا دیا
مینیجر کا رد عمل
تاہم ان کے مینیجر نے اس اطلاع کو نظر انداز کرتے ہوئے ان سے نہ صرف اپنی موجودگی کا ثبوت مانگا بلکہ ہسپتال کی تصاویر، جی پی ایس لوکیشن اور میڈیکل پرچیوں کی بھی فرمائش کر دی۔ خاتون کے مطابق جب انہوں نے اس رویے کو بے عزتی قرار دیا تو مینیجر نے ان پر "رویہ خراب ہونے" کا الزام لگا دیا اور بار بار طنزیہ انداز میں پوچھتے رہے: "تم نے سرجری کرنی تھی؟"
یہ بھی پڑھیں: پاکستان ویمن ٹیم کی سابق کپتان عروج نے ڈاکٹر بن کر غیر ملکی کرکٹر کا علاج کر دیا
استعفیٰ کا فیصلہ
خاتون نے مزید دعویٰ کیا کہ مینیجر نے انہیں تقریباً 30 منٹ تک ڈانٹ پلائی اور معافی نامے کے ساتھ ہسپتال کی دستاویزات بھیجنے کا حکم دیا۔ اس کے جواب میں خاتون نے استعفیٰ کا ای میل بھیج دیا۔
سوشل میڈیا پر غم و غصہ
یہ واقعہ سوشل میڈیا صارفین میں شدید غصے کا باعث بنا، جنہوں نے اسے زہریلے دفتری کلچر اور ذاتی زندگی میں مداخلت کی بدترین مثال قرار دیا۔ کئی صارفین نے لکھا کہ اس قسم کے سخت گیر مینیجرز کو اکثر اعلیٰ انتظامیہ کی حمایت حاصل ہوتی ہے، جو ایک بڑے مسئلے کی علامت ہے۔