پوپ فرانسس کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بھی شرکت

پوپ فرانسس کی آخری رسومات
ویٹی کن سٹی (آئی این پی) پوپ فرانسس کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں، رسومات سے قبل پوپ کا تابوت سینٹ پیٹرز سکوئیر پہنچاگیا تھا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں شریک ہوئے، یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی، فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون بھی پوپ فرانسس کو خراج عقیدت پیش کرنے پہنچے جبکہ برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر نے بھی آخری رسومات میں شرکت کی۔ پرنس ولیم برطانوی شاہی خاندان کی نمائندگی کرتے ہوئے موجود تھے، سپین کے بادشاہ فلپ اور ملکہ لیٹیزیا بھی ویٹیکن سٹی میں موجود رہے۔
یہ بھی پڑھیں: جے یو آئی (ف) کا کینالز معاملے پر تحریک کو تیز کرنے کا فیصلہ
عالمی رہنماوں کی شرکت
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس بھی آخری رسومات میں شریک ہوئے، اٹلی کی وزیر اعظم جارجیا میلونی ویٹیکن سٹی میں موجودتھیں، برازیلی صدر لوئز اناسیو لولا دا سلوا پوپ فرانسس کو آخری الوداع کہنے پہنچے۔ ارجنٹینا کے صدر خاویر میلیئی بھی آخری رسومات میں شریک ہوئے۔ یورپ اور دنیا بھر سے 50 سے زائد سربراہان مملکت تقریب میں شریک ہوئے، 10 ممالک کے بادشاہ اور ملکہ بھی موجود تھے، جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجیمن نیتن یاہو اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن آخری رسومات میں شریک نہیں ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی نے عمران خان کا حکم ہوا میں اڑا دیا
پوپ فرانسس کا انتقال
خیال رہے کہ کچھ دن قبل پوپ فرانسس 88 سال کی عمر میں چل بسے تھے۔ پوپ فرانسس کافی عرصے سے بیمار تھے۔ کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے طبیعت میں بہتری آنے کے بعد ہسپتال سے ہی عوام کے لیے پہلا آڈیو پیغام جاری کیا تھا۔ پوپ ڈبل نمونیا میں مبتلا ہوئے تھے، اور انہیں گزشتہ روز سانس مستحکم ہونے پر وینٹی لیٹر سے ہٹا دیا گیا تھا۔ گزشتہ 3 ہفتوں سے زیرِ علاج رہنے والے مذہبی پیشوا نے ہسپانوی زبان میں جاری اپنے آڈیو پیغام میں دنیا بھر کے لوگوں کا دعا پر شکریہ ادا کیا تھا۔
آڈیو پیغام اور صحت کی صورت حال
پوپ فرانسس کا آڈیو پیغام سینٹ پیٹرز سکوئر میں شام کی عبادت کے دوران سنایا گیا تھا۔ پوپ فرانسس کی طبیعت مستحکم ہونے پر انہوں نے کرسی پر بیٹھ کر کام کیا اور انھیں جسمانی مشق بھی کرائی گئی تھی۔