کم عمر لڑکیوں کی جنسی ٹریفکنگ بے نقاب اور برطانوی شہزادے کے خلاف زیادتی کا کیس کرنے والی خاتون نے خودکشی کر لی

خودکشی کا واقعہ
سڈنی (آئی این پی) - طاقت ور اور اعلی شخصیات کے ساتھ جنسی تعلق استوار کرانے کے لیے کم عمر لڑکیوں کی اسمگلنگ میں ملوث نیٹ ورکنگ کو بے نقاب کرنے والی متاثرہ خاتون نے خودکشی کرلی۔
یہ بھی پڑھیں: بی واے ڈی اور پی ایس ایل کے درمیان پارٹنرشپ معاہدہ ہو گیا
ورجینیا جوفرے کا مقدمہ
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق، کم عمری میں خود سیکس ٹریفکنگ کا شکار ہونے والی اور ایسی مجبور لڑکیوں کا کیس سامنے لانے والی ورجینیا جوفرے کی آسٹریلیا میں اپنے فارم ہاس سے لاش ملی ہے۔ 41 سالہ ورجینیا جوفرے نے معروف کاروباری شخصیت جیفری ایپسٹین کے طاقتور اور اعلی شخصیات کو کم عمر لڑکیوں کی فراہمی کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: شہبازشریف اور اسحاق ڈار نجکاری میں یقین نہیں رکھتے، مفتاح اسماعیل
جنسی زیادتی کے الزامات
ورجینیا جوفرے نے انکشاف کیا تھا کہ وہ خود بھی اس نیٹ ورک کے چنگل میں پھنس کر کئی اعلی شخصیات کے لیے جنسی تسکین کا سامان بننے پر مجبور ہوئی تھی۔ متاثرہ خاتون نے الزام عائد کیا تھا کہ ان میں ایک برطانوی شہزادے اینڈریو بھی شامل ہیں، جنھوں نے 1999 سے 2001 کے دوران 3 بار جبراً جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جب کہ وہ نابالغ تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ ٹو کیس: عدالت نے ایف آئی اے کو کل تک پراسیکیوٹر نامزد کرنے کا حکم دیا
برطانوی شہزادے اینڈریو کا موقف
برطانوی شہزادے اینڈریو نے پہلے ان الزامات کی تردید کی تھی لیکن 2022 میں انہوں نے جیوفری سے رقم کے عوض عدالتی تصفیہ کیا تھا۔ اس معاہدے میں برطانوی شہزادے اینڈریو نے تسلیم کیا تھا کہ ایپسٹین ایک جنسی اسمگلر تھے اور 17 سالہ ورجینیا جیفری ایک تسلیم شدہ متاثرہ فرد تھیں۔
"SOAR" کی بنیاد
ورجینیا جوفرے نے 2015 میں ایک فلاحی ادارہ "SOAR" کی بنیاد بھی رکھی تھی جس کا مقصد جنسی ٹریفکنگ کا شکار ہونے والے لڑکیوں کو قانونی مدد فراہم کرنا تھا۔ ورجینیا جوفرے حالیہ دنوں میں ایک سنگین حادثے کے بعد اسپتال میں زیر علاج رہی تھیں، تاہم صحت یابی کے بعد سے وہ اپنے بچوں کے ساتھ رہ رہی تھیں۔