ملزمان کی بروقت شناخت کیلئے ڈی این اے کا مرکزی ڈیٹا بیس بنانے کا فیصلہ

پنجاب حکومت کا نیا اقدام
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب حکومت نے سنگین جرائم میں ملوث ملزمان کی بروقت شناخت کےلئے ڈی این اے کا مرکزی ڈیٹا بیس بنانے کا فیصلہ کرلیا۔ ماہرین کا ورکنگ گروپ بھی تشکیل دے دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: رمضان شوگر مل ریفرنس؛ شہبازشریف اور حمزہ شہباز کیخلاف عدالتی دائرہ اختیار کا جائزہ لینے کیلئے کارروائی کچھ دیر کیلئے ملتوی
ڈی این اے مرکزی ڈیٹا بیس کی تشکیل
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق پنجاب حکومت کے احکامات پر محکمہ داخلہ کا پنجاب میں ڈی این اے کیلئے مرکزی ڈیٹا بیس بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی صوبہ بھر سے ڈی این اے ریکارڈ اکٹھا کریگی، جس کی مدد سے سنگین جرائم کے ملزمان کی بروقت شناخت ممکن ہو سکے گی۔
یہ بھی پڑھیں: موجودہ ملکی صورتحال، یونیورسٹی آف نارووال 29 نومبر تک بند
جیلوں میں قیدیوں کی شناخت
صوبہ بھر کی جیلوں میں موجود قیدیوں کا بھی ڈی این اے ڈیٹا بیس میں ریکارڈ کیا جائیگا۔ اس کے علاوہ، تمام جرائم پیشہ افراد اور عادی مجرمان کا ڈی این اے ریکارڈ بھی اکٹھا کیا جائے گا۔
ورکنگ گروپ کی تشکیل
سیکرٹری داخلہ نورالامین مینگل کی ہدایت پر ماہرین کا ورکنگ گروپ تشکیل دیا گیا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل فرانزک سائنس ایجنسی ڈاکٹرمحمد امجد کو ورکنگ گروپ کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ ورکنگ گروپ ایک ہفتے میں اپنی تجاویز سیکرٹری داخلہ کو پیش کرے گا۔