پختونخوا پولیس کو افسران، بلٹ پروف گاڑیاں اور کم اجرت کا سامنا

پشاور میں پولیس کی چیلنجز
خیبر پختونخوا کی پولیس افسران، بلٹ پروف گاڑیوں اور کم اجرت کا سامنا کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دہشتگرد کسی رعایت کے مستحق نہیں ،آخری حد تک تعاقب کیا جائے گا: وزیر اعلیٰ بلوچستان
افسران کی کمی
نجی ٹی وی جیو نیوز کے ذرائع کے مطابق، صوبے کو گریڈ 18 اور 19 کے 91 افسران کی کمی کا سامنا ہے۔ سینٹرل پولیس آفس میں متعدد افسران دو دو عہدوں پر تعینات ہیں، اور پولیس میں ساڑھے تین ہزار سے زیادہ اسامیاں خالی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بیرسٹر گوہر نے پارٹی رہنماوں کو صلح کیلئے منا لیا
بلٹ پروف گاڑیوں کی کمی
ذرائع کے مطابق، ریجنل پولیس افسران اور ڈی پی اوز کے پاس بلٹ پروف گاڑیاں بھی موجود نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا کے ہاتھوں بدترین شکست، روہت شرما اور ویرات کوہلی کا کیرئیر ختم ہوتا دکھائی دینے لگا
آئی جی پولیس کی گفتگو
انسپکٹر جنرل خیبرپختونخوا پولیس ذوالفقار حمید نے اس حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے بیان دیا کہ صوبائی حکومت نے چیک پوسٹوں کو محفوظ بنانے کے لئے فنڈز فراہم کئے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ صوبے میں پولیس افسران کی کمی ہے، جسے پورا کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
تنخواہوں کا مسئلہ
آئی جی پولیس نے مزید کہا کہ کے پی پولیس کی تنخواہیں دیگر صوبوں کی پولیس کے مقابلے میں کم ہیں۔ انہوں نے صوبائی حکومت سے پولیس کی تنخواہوں میں اضافے کی درخواست بھی کی۔ خیبرپختونخوا پولیس نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں لازوال قربانیاں دی ہیں۔