پختونخوا پولیس کو افسران، بلٹ پروف گاڑیاں اور کم اجرت کا سامنا

پشاور میں پولیس کی چیلنجز
خیبر پختونخوا کی پولیس افسران، بلٹ پروف گاڑیوں اور کم اجرت کا سامنا کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لوگ 16 بچوں کی پیدائش کیوں نہیں کرتے: دو یا اس سے کم بچوں والے بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہیں لے سکیں گے
افسران کی کمی
نجی ٹی وی جیو نیوز کے ذرائع کے مطابق، صوبے کو گریڈ 18 اور 19 کے 91 افسران کی کمی کا سامنا ہے۔ سینٹرل پولیس آفس میں متعدد افسران دو دو عہدوں پر تعینات ہیں، اور پولیس میں ساڑھے تین ہزار سے زیادہ اسامیاں خالی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عادل خان بازئی کی نااہلی کے ریفرنس پر جلد فیصلہ کرنے کیلئے الیکشن کمیشن کو تیسرا خط
بلٹ پروف گاڑیوں کی کمی
ذرائع کے مطابق، ریجنل پولیس افسران اور ڈی پی اوز کے پاس بلٹ پروف گاڑیاں بھی موجود نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کوئی بات چیت نہیں ہو رہی، جو احتجاج کے لیے آئے گا گرفتار ہوگا، وزیر اطلاعات عطاء تارڑ
آئی جی پولیس کی گفتگو
انسپکٹر جنرل خیبرپختونخوا پولیس ذوالفقار حمید نے اس حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے بیان دیا کہ صوبائی حکومت نے چیک پوسٹوں کو محفوظ بنانے کے لئے فنڈز فراہم کئے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ صوبے میں پولیس افسران کی کمی ہے، جسے پورا کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
تنخواہوں کا مسئلہ
آئی جی پولیس نے مزید کہا کہ کے پی پولیس کی تنخواہیں دیگر صوبوں کی پولیس کے مقابلے میں کم ہیں۔ انہوں نے صوبائی حکومت سے پولیس کی تنخواہوں میں اضافے کی درخواست بھی کی۔ خیبرپختونخوا پولیس نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں لازوال قربانیاں دی ہیں۔