بلٹ ٹرین چلانے کے فیصلے پر عملدرآمد کے لیے ورکنگ گروپ تشکیل

پنجاب میں بلٹ ٹرین کی شروعات
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے لاہور سے راولپنڈی تک پاکستان کی پہلی تیز ترین 'بلٹ ٹرین' چلانے کے فیصلے پر عملدرآمد کے لیے ایک ورکنگ گروپ تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی اور لاہور کے بیچ گاڑی چل نکلی تھی جو تین، چار دن میں منزل مقصود پر پہنچ جاتی تھی، یہ ڈیڑھ مہینے کے دریائی سفر سے تو بہت بہتر تھا۔
پہلا اجلاس
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق، وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب اور وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کی صدارت میں پہلا اجلاس منعقد کیا گیا۔ مریم اورنگزیب نے منصوبے کی فزیبلیٹی اور ٹائم لائن کی تیاری کے لیے ایک ورکنگ گروپ تشکیل دیا، جس میں صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ پنجاب بلال اکبر خان، مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب شاہد تارڑ، چیئرمین ریلوے اور CEO ریلوے شامل ہیں۔ مریم اورنگزیب ورکنگ گروپ کی تجاویز آئندہ ہفتے وزیراعلیٰ کو پیش کریں گی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی ایئرپورٹ دھماکا: زخمی رکشہ ڈرائیور نے آنکھوں دیکھاواقعہ بیان کردیا
اجلاس کی تفصیلات
صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ پنجاب بلال اکبر خان ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے جبکہ سیکرٹری ٹرانسپورٹ عمران سکندر بلوچ اور سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ آصف طفیل ذاتی طور پر اجلاس کا حصہ بنے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اگلے لیول کے لیے بھی تیار، لیکن کیا واقعی نیوکلیئر باڈی کی میٹنگ بھی طلب کرلی؟ وزیردفاع نے واضح کردیا
وزیراعلیٰ کی وژن
سینئر وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ بلٹ ٹرین کا آغاز کرکے نواز شریف اور مریم نواز شریف عوام سے اپنے ایک اور وعدے کو پورا کریں گے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف عوام کو سفر کی سستی، تیز ترین اور آرام دہ سہولیات فراہم کرنا چاہتی ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب کا وژن ہے کہ ٹرین عوامی سواری ہے اور اسے جدید معیار پر لانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صرف 12 سال کا پاکستانی بچہ جو امریکی یونیورسٹی میں ٹیچر بھی ہے، چھوٹی سی عمر میں بڑے بڑے کام کر لیے۔
ریلوے اسٹیشن کی اپ گریڈیشن
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر لاہور اور راولپنڈی کے ریلوے اسٹیشن کی اپ گریڈیشن بھی منصوبے میں شامل ہے۔ اس کے علاوہ، محکمہ سیاحت پنجاب کے تعاون سے راولپنڈی سے لاہور تک کے ٹریک کو خوبصورت بنانے کی تجویز پر بھی کام کیا جائے گا۔
بلٹ ٹرین کی رفتار
یاد رہے کہ لاہور اور راولپنڈی کے درمیان چلنے والی بلٹ ٹرین تقریباً 2 سے 2.5 گھنٹے میں فاصلہ طے کر کے منزل پر پہنچا کرے گی۔