ٹرمپ کا امریکی بحری جہازوں کو پاناما اور سوئز نہروں سے مفت گزارنے کا مطالبہ، ایک جہاز پر کتنا ٹول لیا جاتا ہے؟ جان کر ہوش اڑ جائیں۔

ٹرمپ کا مطالبہ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مطالبہ کیا ہے کہ امریکی فوجی اور تجارتی جہازوں کو پاناما اور سوئز نہروں سے بلا معاوضہ گزرنے کی اجازت دی جائے۔ فوکس نیوز کے مطابق ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کہا کہ یہ نہریں امریکہ کے بغیر وجود میں نہ آتیں، اس لیے امریکی جہازوں کو مفت رسائی دی جانی چاہیے۔ انہوں نے وزیر خارجہ مارکو روبیو کو ہدایت دی ہے کہ وہ فوری طور پر اس معاملے کو دیکھیں اور اس پر باقاعدہ معاہدہ کریں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت خود آئین و دستور کی وفاداری ترک کرنے لگے تو آئینی نظام کی پاسداری اور قانون کی حکمرانی کے حصول کا نصب العین کبھی ممکن نہ ہو سکے گا
پاناما اور سوئز نہروں کی اہمیت
ٹرمپ کے اس مطالبے کے پس منظر میں پاناما اور سوئز نہروں کی اقتصادی اور سٹریٹجک اہمیت ہے، جن سے امریکی تجارت کا بڑا حصہ وابستہ ہے۔ پاناما نہر سے ہر سال ہزاروں امریکی جہاز گزرتے ہیں جبکہ سوئز نہر بھی امریکی اور یورپی بحری آمدورفت کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان جرنلسٹس فورم UAE کے جنرل سیکرٹری حافظ زاہد علی کے والد محترم کی روح کو ایصال ثواب کے لئے دعائیہ تقریب
پاناما نہر کی خصوصیات
پاناما نہر کی وجہ سے امریکہ کی مشرقی کوسٹ سے ایشیا کیلئے جانے اور آنے والی بحری ٹریفک کا آٹھ ہزار میل کا سفر بچتا ہے۔ امریکہ کے 40 فیصد کنٹینر اسی نہر سے گزرتے ہیں۔ پاناما کینال سے گزرنے والے ایک جہاز سے دو لاکھ سے ساڑھے چار لاکھ ڈالر وصول کیے جاتے ہیں لیکن اگر ایل این جی کنٹینر ہو تو ٹول پانچ لاکھ ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔ پاناما کینال سے سالانہ 14 ہزار کے قریب جہاز گزرتے ہیں جن میں سے 70 فیصد کا تعلق امریکہ سے ہوتا ہے۔ مالی سال 2023 کے دوران پاناما نہر سے ٹول کی مد میں 3.3 ارب ڈالر کی آمدنی ہوئی۔
سوئز کینال کی آمدنی
مصر کی سوئز کینال بھی پاناما کی طرح کے ٹول چارج کرتی ہے۔ مالی سال 2023 کے دوران مصر کو صرف اس ایک سمندری گزرگاہ سے 9.4 ارب ڈالر کی آمدنی ہوئی جس میں بڑا حصہ امریکہ اور یورپ کی بحری ٹریفک کا تھا۔