2019 میں بالاکوٹ حملے کے بعد پاکستانی فوج نے جن ٹارگٹس کو نشانہ بنایا ان میں سے ایک کے قریب کونسی بھارتی اہم شخصیت موجود تھی؟ بڑا انکشاف ہوگیا
لاہور میں انصار عباسی کی رپورٹ
سینئر صحافی انصار عباسی نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیاہے کہ 2019 میں بالا کوٹ حملے کے بعد پاکستان کا جواب پوری دنیا نے دیکھا۔ پاک فوج نے کرشنا گھاٹی سیکٹر میں ایک ایسے ہدف کو نشانہ بنایا جو بھارتی فوج کے بریگیڈ ہیڈکوارٹر سے 500 میٹر دور تھا، جہاں بھارتی آرمی چیف بھی موجود تھے۔ یہ پاک فوج کی جانب سے ایک وارننگ تھی۔
یہ بھی پڑھیں: گھر بنانے والوں کے لیے خوشخبری، ٹائلز، سینٹری پر حیرت انگیز ڈسکاؤنٹ آفر فیصل سنز نے متعارف کروا دی
بالاکوٹ حملے کا پس منظر
جیونیوز میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق بھارت کی جانب سے 2019ء میں بالاکوٹ پر حملہ (جس کے نتیجے میں کچھ درخت اکھڑنے کے ساتھ ساتھ ایک کوا بھی مارا گیا تھا) کے بعد پاکستان نے جو اقدامات کیے، اُن میں سے کچھ تو دنیا نے دیکھا لیکن کچھ ایسی معلومات ہیں جو عام نہیں کی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: سیلاب نے ہمیں 30 سال پیچھے دھکیل دیا، احسن اقبال
جوابی حملے کے نتائج
ہمارے درخت اور ایک کوا مارنے کے بدلے میں بھارت کے دو جنگی طیارے مار گرائے گئے اور ایک پائلٹ کو گرفتار کیا گیا جسے ایک کپ چائے پلا کر بھارت کے حوالے کر دیا گیا۔ اس دوران، بھارتی فوج نے خود اپنے ہی ایک ہیلی کاپٹر کو بھی مار گرایا۔ یہ شرمندگی بھارت اور اس کی فوج کو دنیا بھر کے سامنے دیکھنی پڑی۔
یہ بھی پڑھیں: مسلح افواج کی بریفنگ انتہائی مایوس کن، بھارتی فوج کی جنگی حکمت عملی مکمل طور پر ناکام ہوگئی، انڈین دفاعی تجزیہ کار نے اپنی ہی فوج کے پرخچے اڑا دیے
بھارتی فوج کے سربراہ کے پیغام کا اثر
پاکستان نے بھارتی جنگی طیارے گرانے کے ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے پانچ ٹارگٹس کو بھی نشانہ بنایا۔ اس کا مقصد جانی نقصان نہیں بلکہ یہ پیغام دینا تھا کہ افواج پاکستان کتنے بڑے سرپرائز دے سکتی ہیں۔ 2019ء میں جب پاکستانی فوج نے کرشنا گھاٹی سیکٹر میں ایک ہدف کو نشانہ بنایا، تو اس وقت بھارتی آرمی چیف وہاں موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بحریہ کے سابق سربراہ ایڈمرل یسطور الحق ملک فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک
بھارت کی بوکھلاہٹ
اس حملے کے بعد بھارتی آرمی چیف فوری طور پر بریگیڈ ہیڈکوارٹرز سے روانہ ہو گئے، اور یہ پیغام دیا گیا کہ اگر پاکستان چاہتا تو نشانہ 500 میٹر دور کی بجائے بھارتی فوج کے بریگیڈ ہیڈکوارٹر بھی ہو سکتا تھا۔ 2019ء نے دنیا کو افواج پاکستان کی برتری اور بھارتی فوج کی بوکھلاہٹ کے بارے میں آگاہ کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (ہفتے) کا دن کیسا رہے گا ؟
بھارت کی اندرونی مشکلات
آج دوبارہ اس خطرے کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ بھارت پاکستان پر حملہ کر سکتا ہے۔ مجھے شک ہے کہ بھارت اپنی 2019ء کی غلطی نہیں دہرائے گا، کیونکہ انہیں پاکستان کی فوج کی صلاحیتوں کا علم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خودترسی نقصان دہ ہے، اپنے مصائب اور مشکلات پر مو ردالزام ٹھہرانے کیلیے آپ کو بہت سے قربانی کے بکرے مہیا ہو جاتے ہیں
نئی عالمی صورت حال
ٹرمپ نے بھارت کے فیصلے کے حوالے سے یہ بات کہی کہ وہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کو جانتے ہیں اور یہ معاملہ انہیں خود حل کرنے دیں گے۔ بھارت کو اندرونی طور پر بہت دباؤ کا سامنا ہے کہ پاکستان پر حملہ کرے۔
اختتام
دیکھنا یہ ہے کہ مودی کیا فیصلہ کرتے ہیں۔ آیا وہ اپنی 2019 کی غلطی دہراتے ہیں یا ایک اور بڑی غلطی کر کے دنیا کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔ تاہم، پاکستان کا اب تک کا ردعمل بہت ذمہ دارانہ رہا ہے۔








