ایران بندرگاہ دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 70 ہو گئی

دھماکے کی تفصیلات
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران کے وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ ملک کی سب سے بڑی کنٹینر بندرگاہ پر ہونے والے بڑے دھماکے میں لاپرواہی ایک اہم عنصر تھی جبکہ ہلاکتوں کی تعداد کم از کم 70 ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قیدیوں کے تبادلے کے بعد روس کا یوکرین کے دارالحکومت پر بڑا حملہ
دھماکے کی وجوہات
بی بی سی کے مطابق اسکندر مومنی نے کہا کہ بندر عباس کی شہید رجائی بندرگاہ پر ہونے والا ہفتے کا دھماکہ، جس میں ایک ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے، کوتاہیوں، بشمول حفاظتی اقدامات کی پابندی نہ کرنے اور لاپروائی کی وجہ سے ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ ذمہ دار افراد کو تفتیش کے لیے طلب کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میرے 600 مہمانوں کو کھانا کھلاؤ ورنہ شادی کینسل
کسٹم حکام کی وضاحت
کسٹم حکام کا کہنا ہے کہ درآمد شدہ مال آگ پکڑنے کے بعد دھماکے سے پھٹ گیا۔ دفاعی وزارت نے غیر ملکی میڈیا کی ان اطلاعات کی تردید کی ہے کہ یہ میزائل ایندھن کے کیمیکل کی ترسیل تھی۔
نقصان کا تخمینہ
ہرمزگان کے گورنر محمد اشعری تازیانی نے کہا کہ بندرگاہ پر صفائی کے کام میں کئی دن لگ سکتے ہیں اور معمول کی صورتحال بحال ہونے میں ایک سے دو ہفتے لگ سکتے ہیں۔ انہوں نے اندازہ لگایا کہ 1500 ہیکٹر (3700 ایکڑ)، جو سائٹ کا تقریباً دو تہائی حصہ ہے، دھماکے سے شدید متاثر ہوا ہے۔ کسٹم انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آگ لگنے اور دھماکے کا شکار ہونے والا مال واقعے سے پہلے نہ تو رجسٹرڈ تھا اور نہ ہی باقاعدہ طور پر ڈیکلیئر کیا گیا تھا.