پاکستان کے خلاف مہم جوئی سے انکار پر مودی سرکار نے بھارتی جرنیل کی چھٹی کردی

مودی سرکار کی کارروائیاں
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) مودی سرکار نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد پاکستان کے خلاف فوری طور پر مہم جوئی سے انکار کرنے والے بھارتی لیفٹیننٹ جنرل ایم وی سچندر کمار کو کمانڈر ناردرن کمانڈ کے عہدے سے ہٹا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ندا یاسر کو میزبانی کا شوق کسے دیکھ کر ہوا؟
جنرل ایم وی ایس کمار کی حکمت عملی
ڈان نیوز کے مطابق، مودی سرکار نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد پاکستان کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا تاہم جنرل ایم وی ایس کمار نے مہم جوئی سے گریز کرنے کی پالیسی اپنالی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی کے مختلف علاقوں میں ٹریفک حادثات، 4 افراد جاں بحق
نئی تقرری
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے انتہا پسندوں نے مودی سرکار پر دباو بڑھایا تو وزیراعظم نے ناردرن کمانڈ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایم وی ایس کمار کی چھٹی کرتے ہوئے ان کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل پراتک شرما کو تعینات کرنے کا حکم دیا، جو یکم مئی کو انڈین آرمی کی ناردرن کمانڈ کا چارج سنبھالیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے بھارت کے جہاز کیسے مار گرائے؟ سیکیورٹی ذرائع نے بتا دیا
فوجی ناکامی اور سوالات
7 لاکھ فوج، پیراملٹری ٹروپس، پولیس اور انٹیلیجنس ایجنسیز کے ہوتے ہوئے بھارتی فوج کی قیادت پہلگام حملے کے حوالے سے مکمل ناکامی کا شکار دکھائی دی۔ لیفٹیننٹ جنرل ایم وی ایس کمار کا قصور پہلگام آپریشن کے بعد فوری طور پر پاکستان کے خلاف مہم جوئی سے انکار کرنا تھا، جس کی وجہ سے مودی سرکار کا منصوبہ خاک میں مل گیا۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی افریقا کے فاف ڈوپلیسی نے بابر اعظم کا اہم ریکارڈ توڑ دیا
نئے کمانڈر کی ملاقات
پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارتی فوج کے افسران اور جوان موجودہ سکیورٹی صورتحال پر اپنی قیادت سے سخت سوالات کرنے لگے ہیں۔ نئے تعینات کئے گئے بھارت کے ڈپٹی چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ جنرل پراتک شرما نے گزشتہ روز سومنات ہال سری نگر میں آرمی آفیسرز اور جوانوں سے ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ علی امین کی موجودگی: بیرسٹر سیف کا حیران کن بیان
سکیورٹی سوالات
اس ملاقات میں لیفٹیننٹ جنرل پراتک شرما بھارتی فوج کے آفیسروں اور جوانوں کو مطمئن نہیں کرسکے۔ بھارتی افسران نے سوال کیا کہ سخت سکیورٹی کے باوجود پہلگام حملہ کیسے ہوگیا؟ ہمیں آگے بھیجیں گے تو کینٹ کی سکیورٹی کا ذمہ دار کون ہوگا؟
یہ بھی پڑھیں: رانی آخری جنگ جیتے بغیر شہید یا گرفتار ہو جاتی تو باقی کی جنگ کون لڑتا؟ سہیل وڑائچ نے تحریک انصاف کے احتجاج کا تقابل دیومالائی جنگ “ٹروجن وار” سے کر ڈالا
سیاسی خلفشار
بھارتی آرمی آفیسر نے آگاہ کیا کہ جموں کشمیر کے مسلمانوں میں پہلگام واقعہ کے بعد بھارتی فوج اور حکومت کے خلاف شدید غصہ پایا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بحریہ کے جہاز شمشیر کی امریکی بحریہ کے جہاز فٹزجیرالڈ کے ساتھ شمالی بحر ہند میں مشق
بھارتی حکومت کے اقدامات
واضح رہے کہ پہلگام میں مقامی سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے بے جا الزام تراشی اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور سفارتی عملے کو 30 اپریل 2025 تک بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی تھی۔ اس کے علاوہ بھی مودی سرکار نے پاکستان کے حوالے سے کئی جارحانہ فیصلے کئے، جن میں پاکستانیوں کے ویزوں کی منسوخی بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک اور غیر ملکی خاتون شادی کرنے کے لیے امریکہ سے پاکستان پہنچ گئی
پاکستان کا جواب
پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے جوابی اقدامات کرتے ہوئے بہترین سفارتی حکمت عملی کو اختیار کیا اور بھارت کے سفارتی عملے کو بھی 30 افراد تک محدود کر دیا گیا تھا۔ قومی سلامتی کمیٹی نے واضح کیا تھا کہ پانی پاکستان کی لائف لائن ہے، پانی بند کیا گیا تو پاکستان اسے جنگ تصور کرے گا۔
عالمی تشویش
جنوبی ایشیا میں دو ایٹمی قوتوں کے درمیان کشیدگی سے دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ پاکستان نے اقوام متحدہ میں جعفر ایکسپریس حملے کا الزام علاقائی حریف پر عائد کیا ہے۔ اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے پہلگام حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کو قبول کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا، تاہم بھارت کی جانب سے امن کے لئے اقدامات کے بجائے روایتی ہٹ دھرمی کا سلسلہ برقرار ہے۔