جامعہ کراچی میں پانی کی 84 انچ قطر کی مرکزی لائن پھٹ گئی، شہر کو فراہمی متاثر

کراچی میں پانی کی مرکزی لائن پھٹنے کا واقعہ
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) جامعہ کراچی سے گزرنے والی پانی کی 84 انچ قطر کی مرکزی لائن پھٹ گئی۔ اس واقعے کی وجہ سے یونیورسٹی کا نصف سے زیادہ رہائشی علاقہ زیر آب آگیا، اور پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔ ساتھ ہی شہر کے بڑے حصے کو پانی کی فراہمی جزوی طور پر متاثر ہوئی ہے۔ سی ای او واٹر کارپوریشن احمد علی صدیقی نے متاثرہ لائن کی فوری مرمت کے احکامات جاری کر دیے۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (پیر) کا دن کیسا رہے گا ؟
پانی کے بہاؤ میں کمی اور مرمت کا آغاز
ڈان نیوز کے مطابق، جامعہ کراچی میں رہائشی علاقے کے قریب سے گزرنے والی واٹر کارپوریشن کی 84 انچ قطر کی مرکزی پائپ لائن پھٹ گئی، جس کی وجہ سے جامعہ کراچی کی رہائشی کالونی کا بڑا علاقہ زیر آب آگیا۔ پانی گھروں میں داخل ہونے سے مقامی افراد کا قیمتی سامان خراب ہوگیا۔ رہائشی کالونی زیر آب آنے کے بعد، جامعہ کراچی میں رہائش پذیر افراد اور طلبہ سکول اور دفاتر نہیں جا سکے۔
ترجمان واٹر کارپوریشن کے مطابق، پانی کے دباؤ کو کم کر دیا گیا ہے تاکہ مرمتی کام شروع کیا جا سکے۔ پانی کے بہاؤ میں کمی آتے ہی مرمتی کام کا آغاز کیا جائے گا، جو لگاتار 24 گھنٹے جاری رہے گا اور 96 گھنٹے میں مکمل کر لیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کی بانی پی ٹی آئی کی تصاویر لے کر نعرے بازی، کسانوں کو ریلیف دینے کا مطالبہ، وزراء کی غیر حاضری پر کڑی تنقید
متاثرہ علاقوں کی فہرست
مرمتی کام کے دوران شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی جزوی طور پر معطل رہے گی۔ متاثرہ علاقوں میں جمشید ٹاون، جناح ٹاون، لیاقت آباد، ناظم آباد، پاک کالونی، گولیمار، شیرشاہ، اولڈ سٹی ایریا، لانڈھی، کورنگی اور پی اے ایف بیس مسرور شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: افغان کھلاڑی نے کرکٹ میں انوکھا کام کر دکھایا
پانی کی فراہمی کی صورتحال
ترجمان واٹر بورڈ کا کہنا ہے کہ شہر کو مجموعی طور پر یومیہ 650 ایم جی ڈی پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ مرمتی کام کے دوران شہر کو یومیہ 250 ایم جی ڈی پانی کی کمی کا سامنا ہوگا۔ واضح رہے کہ کراچی کو پانی فراہم کرنے والی 84 انچ قطر کی مرکزی لائن اس سے قبل بھی کئی مرتبہ پھٹ چکی ہے۔
ماضی کے واقعات
رواں سال فروری میں حسن سکوائر سے جیل چورنگی کے درمیان لائن پھٹنے سے پانی سڑک پر آگیا تھا۔ اس کے نتیجے میں متعدد واٹر ٹینکرز بھی پانی بھرنے کی وجہ سے روڈ پر دھنس گئے تھے۔ اس سے قبل گزشتہ سال دسمبر میں کراچی یونیورسٹی کے سامنے یونیورسٹی روڈ پر بی آر ٹی ریڈ لائن کے تعمیراتی کام کے دوران کراچی کو پانی فراہم کرنے والی مرمتی لائن پے در پے دو مرتبہ پھٹی تھی۔ 15 دسمبر کو کراچی میں یونیورسٹی روڈ پر 3 کروڑ روپے کی لاگت سے چند روز قبل مرمت کی گئی پانی کی لائن دوبارہ پھٹ گئی تھی، جس کے بعد شہر قائد کو دھابیجی سے پانی کی سپلائی بند کردی گئی تھی۔
ایک رپورٹ کے مطابق، گزشتہ سال نومبر میں کراچی میں پانی کی فراہمی کے پرانے نظام کو جدت کی جانب لانے کی طرف اہم پیشرفت اس وقت سامنے آئی تھی جب دھابیجی پمپنگ اسٹیشن سے کراچی کو پانی فراہم کرنے والی 40 سال پرانی ایک لائن کو تبدیل کر دیا گیا تھا۔