اندھیروں سے آگے، بصارت سے محروم طلبہ کے لیے تعلیم میں انقلاب کی کہانی

پاکستان میں بصارت سے محروم افراد کی حالت
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان میں بصارت سے محروم افراد ایک ایسے معاشرے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جہاں ان کے لیے بنیادی سہولیات بھی نایاب ہیں۔ تاہم، ایک نئی امید نے جنم لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 2019 میں بھارتی پائلٹ کو چائے پلائی، اب ایسا کچھ ہوا تو بھرپور جواب دینگے: وزیر اطلاعات
ویژن وِد آؤٹ بیرئیرز کا آغاز
امریکہ میں قائم غیر منافع بخش ادارہ "ویژن وِد آؤٹ بیرئیرز" (VWB)، جو ایک پاکستانی نژاد نابینا شخص کی قیادت میں کام کر رہا ہے، ملک میں تعلیم کے میدان میں ایک خاموش انقلاب برپا کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف کا احسن اقدام، بھارت سے واپس بھیجے گئے دو بچوں کے علاج کا ذمہ لے لیا
ہائی ٹیک لیب کی کامیابی
ویژن وِد آؤٹ بیرئیرز کی کاوشوں سے لاہور کے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی (GCU) میں 2022 میں پہلا ہائی ٹیک لیب قائم کیا گیا، جو بصارت سے محروم طلبہ کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہے۔ اس کامیابی سے متاثر ہو کر لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی (LCWU) میں بھی ایسا ہی لیب 2024/25 میں قائم کیا گیا، لیکن تاحال سرکاری رکاوٹوں کے باعث فعال نہیں ہو سکا۔
یہ بھی پڑھیں: ہم فوج کا احترام کرتے ہیں، پھر بھی ڈی چوک میں احتجاج ہمارا حق ہے: بیرسٹر سیف
تعلیمی اصلاحات اور فزیکل انفراسٹرکچر
VWB کی کوشش صرف فزیکل انفراسٹرکچر تک محدود نہیں، بلکہ وہ اساتذہ کی تربیت، سافٹ ویئر، اور تعلیم کے جدید طریقہ کار کو بھی فروغ دے رہا ہے۔ یہ تنظیم نہ صرف تعلیمی سہولتیں فراہم کر رہی ہے بلکہ بصارت سے محروم افراد کے بارے میں معاشرتی رویوں کو بھی بدلنے کے لیے کوشاں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی وزیر اعظم کا حماس کے غزہ چیف محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ
زندگی کے ہنر اور جدید ٹولز
VWB بصارت سے محروم افراد کو روزمرہ زندگی کے لیے مقامی طور پر تیار کردہ جدید چھڑیاں، رہنمائی اور نقل و حرکت کی تربیت، آزاد زندگی کے ہنر اور ڈیجیٹل ٹولز فراہم کر رہا ہے، تاکہ وہ خود پر بھروسا کر سکیں اور معاشرے میں بھرپور کردار ادا کریں۔
یہ بھی پڑھیں: 90 سال قبل قتل ہونے والی خواتین کے لواحقین کی تلاش: سائنسی بنیادوں پر کی جانے والی تفتیش جس نے قاتل شوہر کو پکڑنے میں مدد کی
ثقافتی اور تفریحی سرگرمیاں
اس کے ساتھ ہی، VWB نے ثقافتی، تفریحی اور کھیلوں کی سرگرمیوں میں بھی ان طلبہ کو شامل کرنے کے اقدامات کیے ہیں، جیسے نابینا کرکٹ، ڈرامہ، موسیقی، اور مباحثے۔ علاوہ ازیں، وہ مستقبل میں ڈیجیٹل مارکیٹنگ، کوڈنگ اور ہنر پر مبنی تربیتی پروگرامز بھی شروع کرنے جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غیر ملکی طاقتیں جنگ کے امکان سے کسی حد تک لاتعلق دکھائی دیتی ہیں، انٹرنیشنل کرائسز گروپ کا بیان
حوصلہ افزائی کے اقدامات
ویژن وِد آؤٹ بیرئیرز کی جانب سے اسکالرشپس، اعزازات اور میڈیا میں نمایاں کامیاب طلبہ کی تشہیر جیسے اقدامات ان نوجوانوں کے حوصلے بلند کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر کونسل سویڈن کے زیر اہتمام یومِ یکجہتیِ پاکستان و یوم تشکر کا شاندار مظاہرہ
عملی تعاون کی ضرورت
محدود وسائل اور چیلنجز کے باوجود، VWB ایک نئے دور کی بنیاد رکھ رہا ہے۔ ان کی کامیابیاں ایک "رِپل ایفیکٹ" پیدا کر رہی ہیں جو دوسرے تعلیمی اداروں کو بھی بصارت سے محروم طلبہ کے لیے اقدامات پر آمادہ کر رہی ہیں۔
بہتر مستقبل کی امید
پاکستان میں جامع تعلیم کے مستقبل کو بہتر بنانے کے لیے حکومت، تعلیمی اداروں، کاروباری اداروں اور سماجی تنظیموں کے باہمی تعاون کی ضرورت ہے۔ ویژن وِد آؤٹ بیرئیرز کی محنت یہ ثابت کر رہی ہے کہ اگر ارادہ ہو تو اندھیروں میں بھی روشنی کی راہ نکالی جا سکتی ہے۔