امریکی سینٹر سے معاشقے کا دعویٰ کرنے والی لڑکی کو کس کام کی بھاری رقم ملتی تھی؟ ایسا انکشاف کہ آپ بھی سر پکڑ کر بیٹھ جائیں۔

اسٹیفنی میٹو کے چیک ریپبلک منتقل ہونے کا فیصلہ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) سوشل میڈیا انفلوئنسر اور سابق ریئلٹی ٹی وی اسٹار اسٹیفنی میٹو نے انکشاف کیا ہے کہ وہ امریکہ چھوڑ کر چیک ریپبلک منتقل ہونے کی تیاری کر رہی ہیں، کیونکہ وہ اب اپنے تحفظ کے حوالے سے خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہی ہیں۔ نیوز 18 کے مطابق اسٹیفنی میٹو نے حال ہی میں انسٹاگرام پر ایک ویڈیو میں بتایا کہ ان کا ایک امریکی سینیٹر کے ساتھ ڈیڑھ سال سے آن لائن تعلق تھا، جو اب ختم ہو چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ کے کیانی ہال میں نامور قانون دانوں کی محفل سارا دن سجی رہتی، اکثریت اْنکی تھی جنہوں نے پاکستان تخلیق ہوتے دیکھا تھا
آن لائن تعلق کی نوعیت
میٹو نے بتایا کہ یہ تعلق ایک آن لائن معاہدے پر مبنی تھا جس میں مذکورہ سینیٹر انہیں کھانا کھاتے دیکھنے کے عوض بھاری رقم ادا کرتا تھا۔ ان کے مطابق تعلق کے دوران انہوں نے کئی بار اشاروں میں سینیٹر کی شناخت ظاہر کی جس کے بعد صورتحال بگڑ گئی۔
یہ بھی پڑھیں: بیرسٹر امجد ملک کے اعزاز میں اوورسیز پاکستانیز کمیونٹی کا عشائیہ کا اہتمام، تارکین وطن کو ایڈوائزری کونسلز میں نمائندگی دینے کا عندیہ
قانونی دباؤ اور دھمکیاں
میٹو نے الزام لگایا کہ سینیٹر نے ان پر قانونی دباؤ ڈالنے کے لیے وکلاء کے ذریعے تین ’سیز اینڈ ڈیسسٹ‘ خطوط بھیجے، اور ایک کمپنی کی خدمات حاصل کیں تاکہ ان دونوں کے تعلقات سے متعلق آن لائن مواد کو ہٹایا جا سکے۔ اس کے علاوہ، ان کا کہنا تھا کہ ان کی فیملی کو بھی دھمکیاں دی گئیں اور ملک بدری کی باتیں کی گئیں۔
انتخابات کے بعد کا فیصلہ
میٹو نے کہا کہ انتخابات کے دوران وہ اس سینیٹر کی شناخت ظاہر کرنے کے قریب تھیں، لیکن جان کے خطرے کے باعث انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ اب، جب انتخابات ختم ہو چکے ہیں، انہوں نے ملک چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میٹو نے سینیٹر کا نام تو نہیں لیا، لیکن ان کے تبصروں سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ ریپبلکن پارٹی سے وابستہ ہے۔