اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور وزیر اعظم کا جنوبی ایشیا کی حالیہ صورتحال پر ٹیلیفونک رابطہ

ٹیلیفونک گفتگو
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن )اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور وزیر اعظم شہباز شریف کی جنوبی ایشیا کی حالیہ صورتحال پر ٹیلیفونک گفتگو ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یورپی ملک نے پاکستانی طلباء کے لیے 400 مکمل فنڈڈ اسکالرشپس کا اعلان کر دیا
پاکستان کا موقف
"جنگ " کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سے ٹیلیفونک رابطے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پر بھارتی الزامات بے بنیاد ہیں اور پاکستان نے پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیر اعظم نے یہ بھی وضاحت کی کہ کسی بھی مہم جوئی کی صورت میں پاکستان اپنی سالمیت کا دفاع کرے گا، اور سندھ طاس معاہدے سے متعلق بھارتی غیر ذمہ دارانہ اقدامات ناقابل قبول ہیں۔ سندھ طاس کا پانی 24 کروڑ لوگوں کی لائف لائن ہے، اور یو این سیکرٹری جنرل کو بھارت کو ذمہ داری اور تحمل سے کام لینے کا مشورہ دینا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: سابق پی ٹی آئی رہنما جاوید بدر کا نواز شریف کے نام کھلا خط، ماضی میں الزام تراشی پر معافی مانگ لی
جموں و کشمیر کا مسئلہ
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ جموں و کشمیر کا حل طلب مسئلہ جنوبی ایشیاء میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ ہے، اور انہوں نے سیکرٹری جنرل سے درخواست کی کہ وہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے کردار ادا کریں۔
یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش کردی
پاکستان کا عزم
سرکاری اعلامیہ کے مطابق، وزیراعظم نے عالمی اور سلامتی کے فروغ کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔
سیکرٹری جنرل کی رائے
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے جنوبی ایشیاء میں امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ دنیا اس اہم وقت میں خطے میں کسی قسم کی کشیدگی کی متحمل نہیں ہو سکتی۔