بابراعظم نے تنقید کرنے والوں کو جواب دیدیا، خاموشی توڑ دی
بابر اعظم کا تنقید کا جواب
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور پی ایس ایل 10 میں پشاور زلمی کے کپتان بابر اعظم نے خود پر تنقید کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ بولنا مجھے بھی آتا ہے لیکن مجھے باتیں کرنے سے زیادہ گراونڈ میں کھیلنا پسند ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اگر مدعی سچ بولے تو فوجداری مقدمات میں کوئی ملزم بھی بری نہ ہو؛ سپریم کورٹ نے ساس سسر قتل کے ملزم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی
پی ایس ایل 10 کی کارکردگی
نجی ٹی وی جیو نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے بابر اعظم نے کہا کہ پی ایس ایل 10کا سیزن بحیثیت ٹیم اور انفرادی کارکردگی اوپر نیچے جا رہا ہے۔ آغاز میں ہم نے وننگ کمبی نیشن بنانے کی کوشش کی، دو فتوحات ملیں لیکن ہمیں کارکردگی میں تسلسل لانا ہوگا۔ بابر اعظم کا کہنا تھا کہ آدھا ایونٹ گزر چکا ہے ہم نے کئی میچز کبھی بیٹنگ اور کبھی بولنگ میں ہارے، فیلڈنگ میں خاص طور پر ہم اچھے نہیں رہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سے غزہ و لبنان کیلئے 13 ویں امدادی کھیپ روانہ
مزید بہتری کی ضرورت
بابر اعظم نے اس حوالے سے کہا کہ لوگ مجھے کریز پر زیادہ دیر تک دیکھنا چاہتے ہیں، میں اپنی چھوٹی اننگز سے بھی لطف اندوز ہوتا ہوں لیکن لوگوں کی توقع کے مطابق لمبا نہیں کھیل پا رہا۔ مجھ سے غلطیاں ہوتی ہیں، اگلی مرتبہ ان غلطیوں کو دور کرنے کی کوشش کرتا ہوں لیکن پھر کوئی اور غلطی ہو جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان فوج ملک کے اندرونی امن اور عالم اسلام کے مسائل پر نظر رکھے ہوئے ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
فوکس اور کھیلنے کا انداز
بابر اعظم نے کہا کہ کرکٹ میں ایسا ہوتا رہتا ہے، اہم بات یہ ہے کہ آپ کتنا فوکس رہتے ہیں۔ میں اب بھی بہت فوکس ہوں، اپنی گیم کے مطابق چلتا ہوں۔ مجھے بھی اندازہ ہے کہ آج کل اسٹرائیک ریٹ اور تیز کھیلنے کی بات ہوتی ہے۔ مجھے کسی کو ثابت نہیں کرنا کہ میں کیسا پلیئر ہوں، سب کو پتہ ہے کہ میں ہمیشہ صورتحال اور ٹیم کی ضرورت کے مطابق کھیلتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیرداخلہ کا ٹی چوک فلائی اوور منصوبے کا دورہ، مسافروں کو دارالحکومت تک سگنل فری رسائی ملے گی: محسن نقوی
بیٹنگ نمبرز کی تبدیلی
بابر اعظم کا کہنا ہے کہ جتنے بیٹنگ نمبر میں نے تبدیل کیے، کسی نے نہیں کیے، کسی کے آنے پر بابر نے ہی نمبر تبدیل کیے ہیں۔ بابر کبھی نمبر 3 پر چلاجاتا ہے اور کبھی اوپن آجاتا ہے۔ میرے لیے پاکستان پہلے ہے، فرنچائز کی ڈیمانڈ تھی اوپن کروں، پھر جو پاکستان کی ضرورت ہے وہاں کھیلتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: نائیجیریا میں موسلادھار بارشوں کے بعد سیلاب سے تباہی، حادثات میں 115 افراد ہلاک، نظام زندگی دہم برہم
عزت نفس اور کھیلنے کا شوق
بابر اعظم کا کہنا ہے کہ مجھے باتیں کرنا پسند نہیں، گراؤنڈ میں کھیلنا زیادہ پسند ہے۔ مجھے بولنا آتا ہے، ہر کوئی بول سکتا ہے لیکن عزت نفس بھی کوئی چیز ہوتی ہے۔ مجھے میرے بڑوں نے سکھایا ہے کہ ہر کسی کی عزت کرنی ہے۔ میرا کام گراؤنڈ میں ہے، میں اپنی کارکردگی سے کبھی مطمئن نہیں ہوتا۔
لوگوں کی محبت اور حمایت
بابر اعظم کا کہنا ہے کہ لوگوں کا دباؤ ہوتا ہے کہ وہ اتنا پیار کرتے ہیں اور ان کے سامنے پرفارم کرنا ہے۔ اعتماد بھی ملتا ہے کہ جہاں جاتے ہیں لوگ تعریف کرتے ہیں، میں لوگوں کو تفریح مہیا کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ جب اسٹیڈیم میں بابر بابر کی آوازیں لگتی ہیں تو شکر کرتا ہوں کہ اللہ نے مجھے اتنی عزت دی ہے۔








