پہلگام فالس فلیگ، بھارت نے اپنی ناکامی چھپانے کیلئے کشمیری مسلمانوں کو نشانہ بنانا شروع کردیا

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی مہم
سرینگر (آئی این پی )مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت نے پہلگام حملے کی آڑ میں ایک بار پھر کشمیری مسلمانوں کو بدنام کرنے اور دہشتگردی کا جھوٹا الزام لگانے کی مہم تیز کردی۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد احتجاج، پولیس نے علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی سمیت نامزد 96 ملزمان کے وارنٹ گرفتاری حاصل کرلئے
حملے کے بعد کا منظر
میڈیارپورٹس کے مطابق مودی سرکار نے اپنی ناکامی چھپانے کیلئے حملے کی جگہ پر موجود مسلمان ورکرز اور سیاحوں سے تفتیش شروع کردی ہے۔ اطلاعات کے مطابق، بھارتی انتظامیہ نے وادی کشمیر کے 87 میں سے 48 سیاحتی مقامات کو بند کر دیا ہے اور وسیع پیمانے پر کشمیری نوجوانوں کے خلاف کریک ڈائون شروع کر دیا ہے۔ بھارتی انٹیلی جنس اداروں کے مبینہ انٹرسیپٹس کی بنیاد پر یہ دعوی کیا جا رہا ہے کہ حملے کے بعد کچھ نام نہاد سلیپر سیلز متحرک ہوئے ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ بھارتی حکومت اپنی سنگین سیکیورٹی ناکامیوں کا الزام معصوم کشمیری عوام پر ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تھرپارکر : گھر کے سربراہ نے بیوی اور3 بچوں کو زہردے کر خود کشی کرلی
بھارتی میڈیا کی جانب سے الزامات
بھارتی میڈیا کے مطابق، بھارتی خفیہ ادارے پاکستان پر حملوں کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کر رہے ہیں، حالانکہ بھارت آج تک کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کر سکا۔ یہ دعوے صرف عالمی برادری کی توجہ ہٹانے اور اپنی ریاستی دہشتگردی کو چھپانے کی ناکام کوششیں ہیں۔ پہلگام میں پیش آنے والے حملے کے بعد بھارت نے کشمیری مسلمانوں کے گھروں کو مسمار کرنا شروع کردیا ہے، اور مقامی محنت کشوں، سیاحتی مراکز پر کام کرنے والے مزدوروں اور عام شہریوں کو بے دردی سے حراست میں لیا جا رہا ہے۔
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کی کارروائیاں
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے ) نے بھی موقع پر موجود بیگناہ کشمیری مزدوروں اور زخمیوں سے تفتیش شروع کر دی ہے تاکہ کسی نہ کسی طرح کشمیری عوام کو مجرم ثابت کیا جا سکے۔ یہاں تک کہ زپ لائن پر کام کرنے والے ایک کشمیری کو صرف اس لئے حراست میں لیا گیا کہ اس نے حملے کے وقت اللہ اکبر کہہ دیا تھا۔