نیب نے پبلک سیکٹر کمپنیز میں بڑی بڑی تنخواہیں لینے والوں افسروں کے خلاف انکوائریاں بند کردیں۔

نیب کی جانب سے انکوائریز کا اختتام
لاہور (آئی این پی) قومی احتساب بیورو (نیب) نے پبلک سیکٹر کمپنیز میں بڑی تنخواہیں لینے والے افسروں کے خلاف انکوائریز بند کر دی ہیں، اور بیوروکریٹس کو تمام رقوم کی واپسی بھی شروع کر دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں منفی درجہ حرارت، گیس پائپ لائن منجمد، سپلائی متاثر
چیف سیکرٹری کو مراسلہ
چیف سیکرٹری کو تنخواہ کی وصولی کا مراسلہ ارسال کر دیا گیا ہے۔ قومی احتساب بیورو نے درجنوں اعلیٰ افسران کے خلاف انکوائری بند کر دی ہے، اور اعلیٰ ترین بیوروکریٹس کی جانب سے ریکوری کی صورت میں جمع کرائی گئی تمام رقوم واپس دینے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ ڈی جی نیب نے چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان کو چیک وصولی کے لیے مراسلہ بھیجا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آج ملک میں فی تولہ سونا 2100 روپے مہنگا ہوگیا
واپسی کی رقم
ڈی جی نیب کی جانب سے چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان کو مراسلے میں تین کروڑ 44 لاکھ 92 ہزار 214 روپے کے چیک وصول کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سینئر بیوروکریٹس مجاہد شیردل، نبیل جاوید، فیصل فرید، جواد قریشی، عائشہ حمید سمیت 16 سینئر بیوروکریٹس کو رقوم کی واپسی کی جائے گی۔
عدالت عظمی کا حکم
یاد رہے کہ 2018 میں سپریم کورٹ کے اس وقت کے چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے اعلیٰ بیوروکریٹس کو تنخواہوں کی واپسی کا حکم دیا تھا۔ عدالت عظمیٰ کے احکامات پر بیالیس اعلیٰ بیوروکریٹس میں سے 16 بیوروکریٹس نے رقم جمع کرائیں جبکہ 26 بیوروکریٹس نے از خود نوٹس کیس میں رقم جمع نہیں کرائی تھی۔