توہین مذہب کے الزام میں تین ملزمان کو سزائے موت سنادی گئی

اسلام آباد کی عدالت کا فیصلہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) کی مقامی عدالت نے توہین مذہب کے ملزمان کو موت اور عمر قید کی سزائیں سنائیں۔
یہ بھی پڑھیں: بیرونی مفادات، تیل کے کنویں اور آمرانہ حکومت: شام کی خانہ جنگی کے خاتمے میں مشکلات کیا ہیں؟
مجرمان کی تفصیلات
نجی ٹی وی سما کے مطابق، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے توہین مذہب کے ملزمان کو سزائے موت اور قید کی سزائیں سنائیں۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے کیس کا فیصلہ سنایا۔ مجرمان میں عباس خان، شاہد شہزاد، اور زرہ گل شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی فوج کی اجتماعی سزا سے کشمیری متنفر ہوجائیں گے: وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر
سزائیں اور جرمانے
رپورٹ کے مطابق، مجرمان کو مختلف دفعات کے تحت مختلف سزائیں سنائی گئیں۔ ان میں شامل ہیں:
- 295 سی کے تحت سزائے موت اور 5 لاکھ روپے جرمانہ
- پیکا ایکٹ کے تحت 7 سال قید اور 1 لاکھ روپے جرمانہ
- 295 بی کے تحت عمر قید کی سزا
- 298 اے کے تحت 3 سال قید اور 1 لاکھ روپے جرمانہ
حملے کی نوعیت
عدالتی فیصلے کے مطابق، مجرمان سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے توہین آمیز مواد پھیلانے میں ملوث تھے۔ ان کے خلاف ایف آئی اے میں توہین مذہب سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج تھا۔