مودی حکومت نے سکھ گلوکارہ کے پاکستان کی محبت میں گائے ہوئے گانے پر پابندی لگا دی

بھارتی حکومت کی پابندی
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) پہلگام واقعے کو بنیاد بنا کر حالیہ دنوں میں بھارتی حکومت نے سکھ گلوکارہ زارا گِل کے ایک گانے پر پابندی عائد کردی جس میں پاکستان کی محبت کا اظہار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ارضی کیفیات دیکھتے ہوئے حل نکالا گیا کہ پہلے سکھر والے کنارے سے بھکر جزیرے تک ستونوں والا روایتی پْل بنایا جائے، یہ پل 1885ء میں مکمل بھی ہو گیا
گانے کا موضوع اور مقبولیت
روز نامہ امت کے مطابق سکھ گلوکارہ کے گانے ”اسیں مردہ باد نئیں کہہ سکدے بھل کے وی پاکستان نوں“ نے یو ٹیوب اور سوشل میڈیا پر دھوم مچا رکھی ہے۔ گانے میں پاکستان سے محبت کو بابا گورونانک کی تعلیمات سے جوڑا گیا ہے، اور بتایا گیا ہے کہ جہاں گورو نانک نے اپنی زندگی گزاری اسے کیسے مردہ باد کہا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: اگر ایران میں حکومتی رِٹ ختم ہوئی تو پاکستان ایران سرحد پر موجود علیحدگی پسند تنظیمیں صورتحال سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں، فیلڈ مارشل عاصم منیر کی امریکی صدر سے گفتگو۔
مودی سرکار کی ردعمل
اس پر مودی سرکار چراغ پا ہوگئی اور مشرقی پنجاب میں اس گانے کی اشاعت و نشریات پر پابندی لگا دی۔
یہ بھی پڑھیں: تجارتی جنگ میں شدت، چین نے اپنی ایئر لائنز کو بڑا حکم دے دیا
سوشل میڈیا پر گانے کی مقبولیت
ذرائع کے مطابق یہ گانا یوٹیوب پر بڑی تیزی سے وائرل ہو رہا ہے اور سوشل میڈیا صارفین اسے بین المذاہب ہم آہنگی اور محبت کا پیغام قرار دے رہے ہیں۔
انسانی حقوق اور اظہارِ رائے کی آزادی پر اثرات
اس پابندی کو انسانی حقوق، اظہارِ رائے کی آزادی اور مذہبی ہم آہنگی کے خلاف ایک اور قدم قرار دیا جا رہا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت فالس فلیگ آپریشنز، میڈیا پروپیگنڈا اور مذہبی شدت پسندی کے ذریعے پاکستان کو بدنام کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے جبکہ عوامی سطح پر ایسے اقدامات کی مخالفت بڑھتی جا رہی ہے۔