مودی حکومت نے سکھ گلوکارہ کے پاکستان کی محبت میں گائے ہوئے گانے پر پابندی لگا دی

بھارتی حکومت کی پابندی
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) پہلگام واقعے کو بنیاد بنا کر حالیہ دنوں میں بھارتی حکومت نے سکھ گلوکارہ زارا گِل کے ایک گانے پر پابندی عائد کردی جس میں پاکستان کی محبت کا اظہار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جب مہاراجہ ہری سنگھ نے نیند میں خودکشی کی خواہش ظاہر کی اور محمد علی جناح کو سرینگر میں چھٹیاں گزارنے کی اجازت نہیں دی
گانے کا موضوع اور مقبولیت
روز نامہ امت کے مطابق سکھ گلوکارہ کے گانے ”اسیں مردہ باد نئیں کہہ سکدے بھل کے وی پاکستان نوں“ نے یو ٹیوب اور سوشل میڈیا پر دھوم مچا رکھی ہے۔ گانے میں پاکستان سے محبت کو بابا گورونانک کی تعلیمات سے جوڑا گیا ہے، اور بتایا گیا ہے کہ جہاں گورو نانک نے اپنی زندگی گزاری اسے کیسے مردہ باد کہا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی: دیور، بھاوج نے زہریلی گولیاں کھالیں، مرد جاں بحق، خاتون کی حالت تشویشناک
مودی سرکار کی ردعمل
اس پر مودی سرکار چراغ پا ہوگئی اور مشرقی پنجاب میں اس گانے کی اشاعت و نشریات پر پابندی لگا دی۔
یہ بھی پڑھیں: جنگی جنون کا منہ توڑ جواب، بھارتی پرچم بردار بحری جہازوں کا پاکستانی بندرگاہوں پر داخلہ بند کردیا گیا
سوشل میڈیا پر گانے کی مقبولیت
ذرائع کے مطابق یہ گانا یوٹیوب پر بڑی تیزی سے وائرل ہو رہا ہے اور سوشل میڈیا صارفین اسے بین المذاہب ہم آہنگی اور محبت کا پیغام قرار دے رہے ہیں۔
انسانی حقوق اور اظہارِ رائے کی آزادی پر اثرات
اس پابندی کو انسانی حقوق، اظہارِ رائے کی آزادی اور مذہبی ہم آہنگی کے خلاف ایک اور قدم قرار دیا جا رہا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت فالس فلیگ آپریشنز، میڈیا پروپیگنڈا اور مذہبی شدت پسندی کے ذریعے پاکستان کو بدنام کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے جبکہ عوامی سطح پر ایسے اقدامات کی مخالفت بڑھتی جا رہی ہے۔