ہم کائنیٹک حملے کا دفاع کرلیں گے، معیشت کا کیا ہوگا؟ مفتاح اسماعیل کا استفسار

مفتاح اسماعیل کا بیان
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) عوام پاکستان پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے استفسار کیا کہ ہم کائنیٹک حملے کا دفاع کرلیں گے، معیشت کا کیا ہوگا؟ کراچی میں دی ویسٹا سمٹ سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس نہج پر لانے میں سب کا کردار ہے، حالات اس لیے ایسے ہیں کہ جو اصلاحات کرنی ہیں وہ نہیں کر رہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی سے متعلق بھارتی سیکریٹری خارجہ کا بیان سامنے آگیا
بھارت کے خطرات
انہوں نے کہا کہ بھارت دشمن بن کر ابھر رہا ہے، پاکستان میں سیاسی ہم آہنگی درکار ہے۔ ممکن ہے وہ حملہ کرکے سوال پوچھے کہ ہم کتنے متحد ہیں۔ سابق وزیر خزانہ نے مزید کہا، "سوال یہ ہے کہ ہم کائنیٹک حملے کا دفاع کرلیں گے، معیشت کا کیا ہوگا؟"
یہ بھی پڑھیں: حارث رؤف ایک وکٹ کے فرق سے وقار یونس کا ریکارڈ برابر نہ کرسکے
قومی مسائل
اُن کا کہنا تھا کہ غیرقانونی طور پر باہر جانے والوں کو حادثہ پیش آئے تو بھیجنے والے کے خلاف ایف آئی آر درج کرتے ہیں، شہباز شریف کے خلاف بھی مقدمہ ہونا چاہیے کہ یہ لوگ باہر کیوں جارہے ہیں۔ مفتاح اسماعیل نے یہ بھی کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کی وجہ سے مالی خسارہ ہے، اسے ٹھیک کیوں نہیں کرتے؟ صوبوں کو ملنے والی رقم کیوں شہروں کو نہیں ملتی؟
یہ بھی پڑھیں: وزارت اقتصادی امور کا ایکس اکاؤنٹ ریکور کرلیاگیا، ترجمان
قانون کی صورتحال
انہوں نے کہا کہ قومی ایئرلائن کی نجکاری میں کوئی نہ کوئی پخ نکل آتی ہے، نیب سیاسی مقاصد کےلئے استعمال ہورہی ہے، ملک میں قانون کی بالادستی نہیں۔ سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ 26ویں ترمیم نے عدالتی نظام کو ختم کردیا ہے، پیکا طرز کا قانون پی ٹی آئی دور میں آیا تو شہباز شریف نے سخت بیان دیا تھا۔
عوام کی خدمت
اُن کا کہنا تھا کہ حکمران عوامی ووٹ سے نہیں جیتتا تو وہ عوامی کام کیوں کرے گا؟ بنگلا دیش الگ ہوا تو ان کی فی کس آمدنی ہم سے آدھی تھی، آج زیادہ ہے۔