وہ سامنے کرسی پر بیٹھا جیسے انتظار میں تھا، چارج میرے حوالے کیا، کئی سال میرے ماتحت رہا، قانون سے واقف، سرکاری نوکری میں میرا پہلا استاد

مصنف: شہزاد احمد حمید

قسط: 155

چارج اور اسمبلی برخاست

گھر پہنچا تو بھائی جان کہنے لگے؛ ”میری لیاقت بھدر (یہ مقامی ایم پی اے تھے جو ملک عظیم کے سفارشی تھے۔ بعد میں میری ان سے بڑی اچھی یاد اللہ رہی۔ ان کے بیٹے عثمان لیاقت بھدر کے میں کئی بار کام آ یا کہ وہ چیف افسر بھرتی ہوا تھا۔ اس بھرتی کی بھی کہانی آنے والے صفحات میں ملے گی۔ یہ بھی لوکل گورنمنٹ بورڈ کا اٹھارویں گریڈ کا افسر ہے۔) سے بات ہو گئی ہے۔ میرے ان کے بڑے بھائی چوہدری بشیر ایس پی سے پرانے مراسم ہیں۔ کل جا کر آپ چارج لیں اور ڈاک وغیرہ بھی دیکھیں۔”

اگلے روز پہنچا تو ملک عظیم کا رویہ بدلا ہوا تھا۔ میری سیٹ خالی اور وہ سامنے کرسی پر بیٹھا جیسے میرے ہی انتظار میں تھا۔ اس نے چارج میرے حوالے کیا۔ بعد میں کئی سال تک وہ میرے ماتحت بھی رہا۔ اس سے اچھے مراسم آج بھی ہیں۔ غلام محمد اکاؤنٹس کلرک تھا، سمجھ دار، قانون قائدہ سے واقف اور تجربہ کار۔ سرکاری نوکری میں میرا پہلا استاد۔

چوہدری لیاقت بھدر کی آمد

میرے چارج لینے کے کچھ ہی دیر بعد چوہدری لیاقت بھدر ملنے چلے آئے۔ ان کے ساتھ بہت سے لوگ تھے، بڑے تپاک سے ملے۔ میرے پاس ہی بیٹھے تھے کہ اطلاع آئی مومن صدر نے وزیر اعظم جونیجو کی حکومت برخاست کر دی ہے۔ تبصروں اور تجزئیوں کے مطابق وزیر اعظم اوجڑی کیمپ حادثہ کی انکوائری رپورٹ میں ملوث فوجی افسران جن میں کور کمانڈر پنڈی، ڈی جی آئی ایس آئی وغیرہ شامل تھے کے خلاف کاروائی کرنے کے لیے اپنے ساتھیوں کو اعتماد میں لے چکے تھے کہ اس خبر کی بھنک ضیاء الحق کے کان میں نواز شریف نے ڈالی تھی۔

جونیجو حکومت آئین پاکستان کی شق58بی کی زد میں آئی اور انعام کے طور پر ضیاء الحق کی لمبی عمر کی دعائیں مانگنے والے خاندان کے چشم و چراغ کو وزارت اعلیٰ کے عہدے پر برقرار رکھا گیا۔ وہ مومن صدر کی طبعی عمر میں اضافہ تو نہ کر سکے البتہ حکومتی عمر میں ضرور کچھ مدت کا اضافہ ہو گیا تھا۔ چوہدری لیاقت کے لیے یہ کوئی اچھی خبر نہ تھی۔

چوہدری لیاقت کی توقعات

مجھے نہیں معلوم تھا کہ اگلے چند دن میں چوہدری لیاقت مجھے سرکاری نوکری کا ایک اور سرپرائز دینے والے تھے۔ حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی جاری ترقیاتی کاموں کے رقوم کے اجراء پر بھی پابندی لگ گئی تھی۔ بہت سے منتخب نمائندوں نے کوشش کی کہ ان کی وساطت سے ملنے والے فنڈز کی رقوم پچھلی تاریخوں میں جاری کر دی جائیں تاکہ پیسہ اپنے لوگوں کو دلوا کر اور کچھ خود رکھ کر اپنی سیاسی وابستگیاں اور بہتر کر لی جائیں لیکن ماسوائے اکا دکا واقعات کے اس تجویز کو کوئی خاص پذیرائی نہیں ملی تھی۔

گجرات میں ایسے دو ایک واقعہ ہوئے اور انہی کو مد نظر رکھتے چوہدری لیاقت صاحب نے مجھ سے بھی ایسی توقع کا اظہار کیا تھا لیکن میرا انکار یقیناً انہیں ناگوار گزرا ہو گا۔

(جاری ہے)

نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...