انصاف تو اللہ کا کام ہے، جج تو صرف دستاویز کو دیکھ کر فیصلہ کرتے ہیں، جسٹس جمال مندوخیل

سپریم کورٹ کے جج کی اہم تقریر
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہا ہے کہ ہم نے آئین میں درج پوری قوم کے حقوق کے تحفظ کا حلف لیا ہے، انصاف کرنا تو اللہ کا کام ہے ہم تو صرف فیصلہ کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: تاجر دوست سکیم: بڑے دکانداروں کیخلاف کارروائیاں ہونگی
لیبر ڈے کانفرنس میں گفتگو
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق اسلام آباد میں لیبر ڈے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آپ نے سنا ہو گا کہ ججز بولتے نہیں لکھتے ہیں، سوچا تھا لکھی ہوئی تقریر پڑھ لوں گا مگر اب دل کی اور آئین کی بات کروں گا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے حساس معلومات لیک ہونے پر 5 افراد گرفتار
آئینی حقوق کی اہمیت
انہوں نے کہا آئین کے مطابق تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، آئین کے مطابق کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے، ہم نے قوم کے حقوق کے تحفظ کیلئے حلف لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنچاب حکومت کی جانب سے شہریوں کے لیے مفت WiFi کی اصل حقیقت سامنے آگئی
انصاف کا سوال
جسٹس مندوخیل نے کہا سوال یہ ہے کہ کیا ہم اپنے کام کے ساتھ انصاف کر رہے ہیں؟ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ صرف آپ کو مزدور اور مجھے جج کا نام دیا گیا ہے، میرا کوئی کمال نہیں کہ میں اس عہدے پر بیٹھا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: منصور علی شاہ، منیب اختر یا یحییٰ آفریدی: پاکستان کے نئے چیف جسٹس کی تقرری کا عمل شروع
مزدوروں کے حقوق کی حفاظت
انہوں نے کہا کہ جس صوبے سے میرا تعلق ہے وہاں کان کنی کا کام ہے جو مزدور کرتے ہیں، مزدور کان کے اندر جاتے ہیں، ان مزدوروں کے حوالے سے قوانین حکومت کو بنانے چاہئیں، آئین میں درج حقوق سب کو ملنے چاہئیں، کوئی مزدور کسی کا غلام نہیں ہوتا۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی صارفین سے کپیسٹی پیمنٹ کی مد میں 9 کھرب 79ارب سے زائد کی وصولی
پختہ عزم اور انصاف
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا آئین میں درج پوری قوم کے حقوق کے تحفظ کا ہم نے حلف لیا ہے، ہم نے جو بھی فیصلہ کرنا ہے وہ کسی کے دباؤ، خوف اور لالچ میں آئے بغیر کرنا ہے، اپنے اور ساتھی ججز کی جانب سے یقین دلاتا ہوں ہم انصاف اور حقوق کا تحفظ کریں گے، آئیں جو بھی مسئلہ ہے اس پر مل بیٹھیں۔
یہ بھی پڑھیں: مسلمان سیاستدانوں نے بنگال میں تعلیم کیلئے بہت محنت کی مگر اُنکی اپنی زبان کو معدوم کر دیا گیا، قیام پاکستان کی وجہ سے پنجابی گورمکھی بننے سے بچ گئی
انصاف کا عمل
انہوں نے کہا میں سمجھتا ہوں ہم ججز انصاف نہیں کرتے، انصاف تو اللہ کا کام ہے ہم تو بس فیصلہ کرتے ہیں، ہم اپنے سامنے موجود دستاویز کو دیکھ کر فیصلہ کر رہے ہوتے ہیں، مجھے خوف ہے کہ جو میرا حلف ہے کہیں میں اس کی خلاف ورزی تو نہیں کر رہا؟
یہ بھی پڑھیں: شاہزیب خان: لگاتار سنچریاں بنانے والے اوپنر جو بابر اور سعید انور کے مداح ہیں
دستاویزات کی بنیاد پر فیصلے
جسٹس مندوخیل نے کہا کوئی فریق کہے گا کہ میرا حق ہے مگر میں تو وہی فیصلہ کروں گا جو میرے سامنے دستاویز ہے، اللہ مجھے اور میرے ساتھیوں کو حلف کی پابندی کرنے کی توفیق دے۔
یہ بھی پڑھیں: نہتے شہریوں پر حملہ کرنیوالے بزدل دہشتگرد انجام کو ضرور پہنچیں گے:وزیر اعلیٰ پنجاب کی کوئٹہ ریلوے اسٹیشن بم دھماکے کی شدید مذمت
چیئرمین این آئی آر سی کا عزم
کانفرنس سے چیئرمین این آئی آر سی شوکت عزیز صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محنت کش کے حقوق کے تحفظ کے لیے پُرعزم ہیں، این آئی آر سی کا بنیادی مقصد ملک میں صنعت کا پہیہ رواں رکھنا ہے، صنعت چلتی رہے گی تو مزدور کا چولہا جلتا رہے گا۔
مزدور اور مالکان کی مشترکہ نشست
انہوں نے کہا دسمبر 2024 کو مجھے چیئرمین این آئی آر سی کی ذمے داری سونپی گئی، جب اس ذمے داری کے تحت قانون پڑھا پتا چلا ہمارا کام مزدور، مالک کو اکٹھا کرنا ہے، ہم نے کانفرنس انعقاد کا فیصلہ کیا جہاں ورکرز، مالکان ایک ساتھ بیٹھ کر بات کریں، ہم کامیاب ہوئے کہ آج ورکر اور مالکان ایک میز پر ہوں گے۔