انصاف تو اللہ کا کام ہے، جج تو صرف دستاویز کو دیکھ کر فیصلہ کرتے ہیں، جسٹس جمال مندوخیل
سپریم کورٹ کے جج کی اہم تقریر
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہا ہے کہ ہم نے آئین میں درج پوری قوم کے حقوق کے تحفظ کا حلف لیا ہے، انصاف کرنا تو اللہ کا کام ہے ہم تو صرف فیصلہ کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے محمد یونس اور فوج کے درمیان اختلافات کی خبروں کی تردید کردی
لیبر ڈے کانفرنس میں گفتگو
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق اسلام آباد میں لیبر ڈے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آپ نے سنا ہو گا کہ ججز بولتے نہیں لکھتے ہیں، سوچا تھا لکھی ہوئی تقریر پڑھ لوں گا مگر اب دل کی اور آئین کی بات کروں گا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں بھائیوں نے غیرت کے نام پر اپنی ماں اور بہن کو گلا کاٹ کر قتل کر دیا
آئینی حقوق کی اہمیت
انہوں نے کہا آئین کے مطابق تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، آئین کے مطابق کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے، ہم نے قوم کے حقوق کے تحفظ کیلئے حلف لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان حکومت کے 1 ہیلی کاپٹر اور 2 طیاروں کے سالانہ کتنے اخراجات ہیں؟ تفصیلات جان کر آپ حیران رہ جائیں
انصاف کا سوال
جسٹس مندوخیل نے کہا سوال یہ ہے کہ کیا ہم اپنے کام کے ساتھ انصاف کر رہے ہیں؟ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ صرف آپ کو مزدور اور مجھے جج کا نام دیا گیا ہے، میرا کوئی کمال نہیں کہ میں اس عہدے پر بیٹھا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا اسمبلی کا وہ رکن جس نے پیسکو کے گرڈ اسٹیشنز پر دھاوا بول کر تمام فیڈرز آن کرا دیئے
مزدوروں کے حقوق کی حفاظت
انہوں نے کہا کہ جس صوبے سے میرا تعلق ہے وہاں کان کنی کا کام ہے جو مزدور کرتے ہیں، مزدور کان کے اندر جاتے ہیں، ان مزدوروں کے حوالے سے قوانین حکومت کو بنانے چاہئیں، آئین میں درج حقوق سب کو ملنے چاہئیں، کوئی مزدور کسی کا غلام نہیں ہوتا۔
یہ بھی پڑھیں: ویڈیو: ہونڈا ایچ آر وی کا نیا ماڈل لانچ کر دیا گیا، کیا نئے فیچرز ہیں؟ قیمت کتنی ہے؟ جانیے
پختہ عزم اور انصاف
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا آئین میں درج پوری قوم کے حقوق کے تحفظ کا ہم نے حلف لیا ہے، ہم نے جو بھی فیصلہ کرنا ہے وہ کسی کے دباؤ، خوف اور لالچ میں آئے بغیر کرنا ہے، اپنے اور ساتھی ججز کی جانب سے یقین دلاتا ہوں ہم انصاف اور حقوق کا تحفظ کریں گے، آئیں جو بھی مسئلہ ہے اس پر مل بیٹھیں۔
یہ بھی پڑھیں: لیسکو کا نیا ویژن کرپشن کا خاتمہ ،جو لوگ چوری اور سینہ زوری کرتے ہیں ان کو روکنا ہے: سی ای او رمضان بٹ
انصاف کا عمل
انہوں نے کہا میں سمجھتا ہوں ہم ججز انصاف نہیں کرتے، انصاف تو اللہ کا کام ہے ہم تو بس فیصلہ کرتے ہیں، ہم اپنے سامنے موجود دستاویز کو دیکھ کر فیصلہ کر رہے ہوتے ہیں، مجھے خوف ہے کہ جو میرا حلف ہے کہیں میں اس کی خلاف ورزی تو نہیں کر رہا؟
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی میں 50 سالہ خاتون کو دیور نے مبینہ طور پر مٹی کا تیل چھڑک کر زندہ جلا دیا،ملزم گرفتار
دستاویزات کی بنیاد پر فیصلے
جسٹس مندوخیل نے کہا کوئی فریق کہے گا کہ میرا حق ہے مگر میں تو وہی فیصلہ کروں گا جو میرے سامنے دستاویز ہے، اللہ مجھے اور میرے ساتھیوں کو حلف کی پابندی کرنے کی توفیق دے۔
یہ بھی پڑھیں: جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں 13تا 16 اپریل 2025 اوو رسیز پاکستانیز کنونشن منعقد کرنے کی تیاریاں شروع
چیئرمین این آئی آر سی کا عزم
کانفرنس سے چیئرمین این آئی آر سی شوکت عزیز صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محنت کش کے حقوق کے تحفظ کے لیے پُرعزم ہیں، این آئی آر سی کا بنیادی مقصد ملک میں صنعت کا پہیہ رواں رکھنا ہے، صنعت چلتی رہے گی تو مزدور کا چولہا جلتا رہے گا۔
مزدور اور مالکان کی مشترکہ نشست
انہوں نے کہا دسمبر 2024 کو مجھے چیئرمین این آئی آر سی کی ذمے داری سونپی گئی، جب اس ذمے داری کے تحت قانون پڑھا پتا چلا ہمارا کام مزدور، مالک کو اکٹھا کرنا ہے، ہم نے کانفرنس انعقاد کا فیصلہ کیا جہاں ورکرز، مالکان ایک ساتھ بیٹھ کر بات کریں، ہم کامیاب ہوئے کہ آج ورکر اور مالکان ایک میز پر ہوں گے۔








