دشمن کی بڑھکیں، پاکستانی اور افواج پاکستان بھرپور جواب کیلئے تیار

پاکستان کی امن کی روایت
پاکستان اور اس کی خالق جماعت مسلم لیگ ہمیشہ سے امن کی داعی رہی ہے۔ اس کے رہنماؤں نے ہمسایوں کو پیغام دیا کہ ہمسائے تبدیل نہیں کیے جا سکتے، اس لیے "جیو اور جینے دو" کی پالیسی اختیار کی۔ لیکن مکار بھارت امن کی خواہش کو پاکستان کی کمزوری سمجھ کر ناجائز فائدہ اٹھاتا رہا۔ 1948 کی جنگ ہو یا 1965 کا معرکہ، بھارت نے پہل کی اور پاکستان نے اپنا دفاع کیا۔ اس کے بعد 1971 میں بھی انڈیا نے پاکستان کے خلاف سازش کی اور اسے دو لخت کر دیا جبکہ بعد میں سیاچن پر بھی قبضہ کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی فین کی جانب سے چیمپئنز ٹرافی کھیلنے کے لیے پاکستان نہ آنے کے سوال پر سوریا کمار یادیو نے بے بسی کا اظہار کردیا
ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیان
بھارت کی طرف سے پیدا کردہ موجودہ کشیدہ صورتحال پر بھی ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اگر بھارت نے فوجی تصادم کا راستہ چنا تو یہ ان کی چوائس ہے، آگے معاملہ کدھر جاتا ہے وہ ہماری چوائس ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ نے ثالثی کا کردار ادا کرنے کیلئے کوئی رابطہ نہیں کیا: عرفان صدیقی
پاکستان کا موقف
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پہلگام واقعے میں انسانی جانوں کے نقصان پر افسوس کرتے ہیں۔ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی اس حملے کی مذمت کی ہے۔ اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ بھارت جان بوجھ کر حالات کو کشیدہ کر رہا ہے، اور پاکستان سمیت بہت سے ملکوں میں دہشت گردی کے واقعات میں بھارت کا ہاتھ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی نے عمران خان کا حکم ہوا میں اڑا دیا
پہلگام واقعے کی تحقیق
نائب وزیر اعظم نے کہا کہ پہلگام آٹھ کلومیٹر دور ہے اور وہاں کے راستے انتہائی دشوار گزار ہیں۔ 10 منٹ کے اندر یہ کیسے ممکن ہے کہ کوئی وہاں پہنچ جائے؟ اسرائیل دار نے سوالات اٹھائے کہ کیا یہ وقت نہیں کہ عالمی برادری بھارت کی جانب سے شہریوں کے قتل کا احتساب کرے؟
یہ بھی پڑھیں: رکشے کا لالچ اور ‘جلتے پٹاخے’ پر بیٹھنے کی شرط: وہ مذاق جو بیروزگار نوجوان کی جان لے گیا
ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید بیان
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ ہم الزامات پر نہیں بلکہ حقائق پر جائیں گے۔ بھارت کے الزامات فوری طور پر سامنے آنا اس کی تاریخ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فلک شبیر کا ’’تحفہ‘‘ دیکھ کر سارہ خان روپڑیں
عالمی برادری کی ذمہ داری
نائب وزیر اعظم نے عالمی برادری سے درخواست کی کہ وہ بھارت کی جارحانہ سوچ کا نوٹس لے، کیونکہ اس کے نتائج خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔
وزیر خارجہ کا بیان
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے وضاحت کی کہ پاکستان کی افواج چوکس ہیں اور ہر طرح کے خطرے کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔
نوٹ: یہ مصنف کا ذاتی نکتہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔