خدا نہ کرے کہ کوئی ایٹمی تصادم ہو لیکن پاک بھارت کشیدگی میں یہ خطرہ رہتاہے، بلاول بھٹو
بلاول بھٹو زرداری کی ایٹمی خطرات پر تشویش
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ خدا نہ کرے کہ کوئی ایٹمی تصادم ہو، لیکن یہ حقیقت ہے کہ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی طاقت ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھنے سے یہ خطرہ ہمیشہ موجود رہتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک فضائیہ کے سربراہ ائیرچیف مارشل ظہیر احمد بابر کا دفاعی نمائش آئیڈیاز کا دورہ
پاکستان کی دفاعی صلاحیت
بلاول بھٹو زرداری نے برطانوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان کسی بھی بھارتی جارحیت کا مؤثر جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری فضائیہ اور بحریہ، ساتھ ہی ہماری مسلح افواج، انتہائی مؤثر صلاحیتوں کی حامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یوٹیلیٹی سٹورز پر چینی 13روپے فی کلو سستی
ماضی کے تجربات اور مستقبل کی توقعات
ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ماضی میں دونوں ممالک کے درمیان جنگیں ہو چکی ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ اب ایسا نہ ہو اور ہوش مندی غالب آئے۔ بلاول نے بین الاقوامی برادری کی اہمیت بھی اجاگر کی اور کہا کہ انہیں چاہئے کہ وہ دونوں ممالک سے رابطے میں رہیں اور مؤثر طور پر مداخلت کریں تاکہ کشیدگی میں اضافہ نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں: وہ لوگ اب اس دنیا میں نہیں رہے مگر جب گاڑی گزرتی ہے تو انکی صدائیں صاف سنائی دیتی ہیں، پلیٹ فارم پر ملگجا سا اندھیرا کچھ خاص نظر بھی نہیں آتا
تحقیقات اور تعاون کی اہمیت
بلاول بھٹو زرداری نے پہلگام واقعے کی شفاف، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کروانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا ماحول پیدا کیا جائے جس میں بھارت اور پاکستان مل کر کام کر سکیں، ورنہ یہ معاملہ کسی محدود جھڑپ کی صورت اختیار کر سکتا ہے۔ یہ جھڑپ فضائیہ یا کسی اور فوجی شعبے میں بھی ہو سکتی ہے اور ممکنہ طور پر مکمل جنگ کی شکل بھی لے سکتی ہے۔
خلاصہ
بلاول بھٹو زرداری نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک ایٹمی طاقت ہیں اور خدا نہ کرے کہ کوئی ایٹمی تصادم ہو۔ پاک بھارت کشیدگی میں اضافہ اس خدشے کو ہمیشہ زندہ رکھتا ہے۔







