سیما ہندو مذہب قبول کرچکی، ڈی پورٹ ہونے کی خبروں پر وکیل کا موقف آگیا

سیما حیدر کی بھارت میں نئی زندگی
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان سے غیر قانونی طور پر بھارت جا کر ایک بھارتی نوجوان سے شادی کرنے والی سیما حیدر کے وکیل کا کہنا ہے کہ انہوں نے سناتن دھرم (ہندو مذہب) قبول کر لیا ہے اور ان کا پہلگام دہشت گرد حملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان کے وکیل اے پی سنگھ نے بتایا کہ سیما نے گریٹر نوئیڈا کے سچن مینا سے شادی کی ہے اور وہ اب بھارت میں اپنی بیٹی کی بیماری کے علاج میں مصروف ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈی چوک احتجاج کیس: پی ٹی آئی کے 140 سے زائد رہنماوں کی حفاظتی اور راہداری ضمانت منظور
دہشت گردی کے حملے سے تعلق کی وضاحت
پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق وکیل نے کہا کہ سیما کا کیس علیحدہ ہے اور اسے گزشتہ ہفتے ہونے والے پہلگام دہشت گرد حملے سے نہ جوڑا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اترپردیش کی اینٹی ٹیررزم سکواڈ اور دیگر ایجنسیاں سیما کے کیس کی مکمل تحقیقات کر رہی ہیں اور تمام ضروری دستاویزات حکام کے پاس جمع کروائے جا چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مجھے خوش رہنا اور دوسروں کو خوش دیکھنا پسند ہے” ثنا یوسف نے ایک اور ویڈیو وائرل
سیما حیدر کا پیغام
سیما حیدر نے ایک ویڈیو پیغام میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے اپیل کی کہ انہیں بھارت میں رہنے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کی بیٹی تھیں لیکن اب بھارت کی بہو ہیں اور واپس نہیں جانا چاہتیں۔
حکومتی اقدامات اور خطرات
خیال رہے کہ حالیہ کشیدگی کے دوران بھارتی حکومت نے پاکستانی شہریوں کو انڈیا چھوڑنے کا حکم دے رکھا ہے۔ سیما حیدر کو بھی اسی حکم کے تحت ڈی پورٹ ہونے کا خطرہ ہے جس کی وجہ سے وہ ہاتھ پاؤں مار رہی ہے۔