سیما ہندو مذہب قبول کرچکی، ڈی پورٹ ہونے کی خبروں پر وکیل کا موقف آگیا

سیما حیدر کی بھارت میں نئی زندگی
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان سے غیر قانونی طور پر بھارت جا کر ایک بھارتی نوجوان سے شادی کرنے والی سیما حیدر کے وکیل کا کہنا ہے کہ انہوں نے سناتن دھرم (ہندو مذہب) قبول کر لیا ہے اور ان کا پہلگام دہشت گرد حملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان کے وکیل اے پی سنگھ نے بتایا کہ سیما نے گریٹر نوئیڈا کے سچن مینا سے شادی کی ہے اور وہ اب بھارت میں اپنی بیٹی کی بیماری کے علاج میں مصروف ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی کے میچ کن شہروں میں ہونے کا امکان ہے ؟
دہشت گردی کے حملے سے تعلق کی وضاحت
پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق وکیل نے کہا کہ سیما کا کیس علیحدہ ہے اور اسے گزشتہ ہفتے ہونے والے پہلگام دہشت گرد حملے سے نہ جوڑا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اترپردیش کی اینٹی ٹیررزم سکواڈ اور دیگر ایجنسیاں سیما کے کیس کی مکمل تحقیقات کر رہی ہیں اور تمام ضروری دستاویزات حکام کے پاس جمع کروائے جا چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کی فوج میں بغاوت: جوابی بغاوت اور فوجی افسران کے درمیان اقتدار کی جنگ کی کہانی
سیما حیدر کا پیغام
سیما حیدر نے ایک ویڈیو پیغام میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے اپیل کی کہ انہیں بھارت میں رہنے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کی بیٹی تھیں لیکن اب بھارت کی بہو ہیں اور واپس نہیں جانا چاہتیں۔
حکومتی اقدامات اور خطرات
خیال رہے کہ حالیہ کشیدگی کے دوران بھارتی حکومت نے پاکستانی شہریوں کو انڈیا چھوڑنے کا حکم دے رکھا ہے۔ سیما حیدر کو بھی اسی حکم کے تحت ڈی پورٹ ہونے کا خطرہ ہے جس کی وجہ سے وہ ہاتھ پاؤں مار رہی ہے۔