امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز کو عہدے سے ہٹا دیا

ٹرمپ نے قومی سلامتی کے مشیر کو ہٹا دیا
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز کو عہدے سے ہٹا دیا اور ان کی جگہ وزیر خارجہ مارکو روبیو کو عبوری مشیر مقرر کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز ستی نے چیئرمین فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے عہدےکا حلف اٹھالیا
والٹز کی نامزدگی
امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا کی اپنی پوسٹ میں لکھا کہ وہ والٹز کو اقوام متحدہ میں اگلے امریکی سفیر کے طور پر نامزد کریں گے، انہوں نے ہماری قوم کے مفادات کو پہلے رکھنے کے لیے سخت محنت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کانگو میں کشتی میں آگ لگنے سے ہلاک افراد کی تعداد 148 ہو گئی
مائیک والٹز کی تنقید
عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ٹرمپ نے والٹز کو قومی سلامتی کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ دن کو کیا۔ ریٹائرڈ آرمی گرین بیریٹ اور فلوریڈا کے سابق ریپبلکن قانون ساز والٹز کو مائیک کو یمن حملوں کی تفصیلات لیک ہونے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: برطانوی سپریم کورٹ کا ٹرانس جینڈر کو عورت ماننے سے انکار
مارکو روبیو کے نئے کردار
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو ہنری کسینجر کے بعد 1970 کی دہائی میں پہلی بار وزیر خارجہ اور قومی سلامتی کے مشیر کے عہدے کو بیک وقت سنبھالنے والے پہلے شخص ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ، مغوی بچے کے کیس میں اہم پیشرفت
ٹرمپ کا اعتماد
ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں کہا کہ جب مجھے کوئی مسئلہ ہوتا ہے، تو میں مارکو کو کال کرتا ہوں۔ وہ اسے حل کر دیتا ہے۔
قومی سلامتی کے مشیر کا عہدہ
قومی سلامتی کا مشیر ایک طاقتور عہدہ ہے جس کے لیے سینیٹ کی توثیق کی ضرورت نہیں ہوتی۔ ٹرمپ کے پہلے دور میں چار قومی سلامتی کے مشیر رہے: مائیکل فلن، ایچ آر میک ماسٹر، جان بولٹن اور رابرٹ او برائن ہیں۔