امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز کو عہدے سے ہٹا دیا

ٹرمپ نے قومی سلامتی کے مشیر کو ہٹا دیا
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز کو عہدے سے ہٹا دیا اور ان کی جگہ وزیر خارجہ مارکو روبیو کو عبوری مشیر مقرر کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلامی دنیا کی پارلیمانی تنظیم میں پاکستان کی شاندار سفارتی کامیابی
والٹز کی نامزدگی
امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا کی اپنی پوسٹ میں لکھا کہ وہ والٹز کو اقوام متحدہ میں اگلے امریکی سفیر کے طور پر نامزد کریں گے، انہوں نے ہماری قوم کے مفادات کو پہلے رکھنے کے لیے سخت محنت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیشی فوج نے استعفیٰ مانگا تو شیخ حسینہ واجد نے کیا جواب دیا؟ چیف پراسیکیوٹر محمد تاج الاسلام نے تفصیلات شیئر کردیں۔
مائیک والٹز کی تنقید
عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ٹرمپ نے والٹز کو قومی سلامتی کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ دن کو کیا۔ ریٹائرڈ آرمی گرین بیریٹ اور فلوریڈا کے سابق ریپبلکن قانون ساز والٹز کو مائیک کو یمن حملوں کی تفصیلات لیک ہونے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے چین سے مزید 10 ارب یوان کی درخواست کر دی
مارکو روبیو کے نئے کردار
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو ہنری کسینجر کے بعد 1970 کی دہائی میں پہلی بار وزیر خارجہ اور قومی سلامتی کے مشیر کے عہدے کو بیک وقت سنبھالنے والے پہلے شخص ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ترکیہ کے معروف مذہبی رہنما فتح اللہ گولن امریکہ میں انتقال کر گئے
ٹرمپ کا اعتماد
ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں کہا کہ جب مجھے کوئی مسئلہ ہوتا ہے، تو میں مارکو کو کال کرتا ہوں۔ وہ اسے حل کر دیتا ہے۔
قومی سلامتی کے مشیر کا عہدہ
قومی سلامتی کا مشیر ایک طاقتور عہدہ ہے جس کے لیے سینیٹ کی توثیق کی ضرورت نہیں ہوتی۔ ٹرمپ کے پہلے دور میں چار قومی سلامتی کے مشیر رہے: مائیکل فلن، ایچ آر میک ماسٹر، جان بولٹن اور رابرٹ او برائن ہیں۔