بی بی سی نے بھی پہلگام حملے میں بھارت کی سکیورٹی ناکامی پر سوال اٹھا دیے

برطانوی نشریاتی ادارے کا سوال
لندن (ویب ڈیسک) برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے بھی پہلگام حملے میں سکیورٹی ناکامی پر سوال اٹھا دیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دیہی علاقوں کے عوام کیلئے کوالیفائیڈ ڈاکٹر ملتا نہیں, ہم شہروں میں کچھ نہیں کرتے مگر دیہات کے جعلی ڈاکٹروں کے چالان پر چالان کر دیتے ہیں.
سکیورٹی کی ناکامی
بی بی سی نے لکھا ہے کہ ابھی تک اس سوال کا جواب نہیں مل سکا کہ پہلگام کے مشہور سیاحتی مقام ’بیسرن‘ پر سیاحوں کی حفاظت کے لیے کوئی سکیورٹی اہلکار کیوں موجود نہیں تھا؟ جس پارک میں اتنے سیاح آتے ہوں وہاں سی سی ٹی وی کیمرہ کیوں نہیں تھا؟
یہ بھی پڑھیں: کال سنٹر میں کام کے دوران ساتھی سے محبت کی شادی کرنیوالی لڑکی تین ماہ بعد ہی مبینہ طور پر اپنے شوہر کے ہاتھوں قتل
مقامی لوگوں کی رائے
رپورٹ میں کہا گیا کہ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پہلگام حملہ سکیورٹی کی خامی تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ ریلوے اسٹیشن دھماکے میں شہید افراد کی نماز جنازہ ، آرمی چیف کی شرکت
ماہر امور کشمیر کی تنقید
اس سے قبل ماہر امور کشمیر، سینیئر صحافی انورادھا بھسین نے کہا تھا کہ انہوں نے ہمیشہ کشمیر کے عوامی مقامات پر بھارتی فوجی تعیناتی دیکھی ہے، اس لیے پہلگام میں سکیورٹی نہ ہونا باعثِ حیرت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فیروز خان کی دوسری اہلیہ سے علیحدگی کی افواہوں پر بہن حمائمہ ملک بول پڑیں
پولیس کی تحقیقات پر سوالات
انہوں نے سوال اٹھایا کہ حملے کے چند ہی گھنٹوں بعد حملہ آوروں کے نام کیسے پولیس کو مل گئے؟ پہلے تو سکیورٹی کو وہاں پہنچنے میں بہت وقت لگا، پھر دوسری جانب چند ہی گھنٹوں میں اُن کے پاس حملہ آوروں کی تصاویر تک موجود تھیں۔ وہ اس نتیجے پر کیسے پہنچے؟
یہ بھی پڑھیں: اعصام، اشنا اور مزمل کی شاندار کامیابیاں: خواجہ افتخار میموریل ٹینس چیمپئن شپ 2024 اختتام پذیر
تحقیقات کی ساکھ پر شکوک
انورادھا کے مطابق اب تک کی بھارتی تحقیقات قابل اعتبار نہیں لگتیں۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 26 بھارتی سیاحوں کے قتل کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ بڑھ گیا ہے۔
بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی سمیت کیے جانے والے اقدامات پر پاکستان نے بھی بھرپور جواب دیا ہے.