ایک ہی ضلع میں دو مقامات پر ٹول ٹیکس کے نفاذ سے تنگ مظاہرین نے ٹول پلازہ کیبن ہی اکھاڑ دیا

احتجاج کا آغاز
پشاور (آئی این پی) خیبرپختونخوا کے ضلع کرک میں مقامی رکنِ اسمبلی خورشید خٹک کی قیادت میں مشتعل مظاہرین نے این ایچ اے کے نئے ٹول پلازہ پر دھاوا بول دیا۔ مظاہرین نے ٹول پلازے کے کیبن اکھاڑ کر ہٹا دئیے اور اسے غیر قانونی قرار دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ کی اکثریت نے خیبر پختونخوا میں گورنر راج نافذ کرنے کی حمایت کر دی
مظاہرین کا موقف
تفصیلات کے مطابق مظاہرین کا موقف تھا کہ ایک ہی ضلع میں دو مقامات پر ٹول ٹیکس کا نفاذ کسی صورت قابل قبول نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کڑپہ کے مقام پر پہلے ہی ٹول ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے جبکہ حال ہی میں ایک اور ٹول پلازہ قائم کر کے عوام پر اضافی مالی بوجھ ڈالا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اگر ویڈیو لنک سے حاضری نہیں ہوتی تو کمیشن بانی پی ٹی آئی کو یہاں طلب کرے، وکیل فیصل چودھری
غیر قانونی اقدامات کی شکایت
مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ نئے ٹول پلازے کے لیے نہ تو کوئی باضابطہ نیلامی کی گئی اور نہ ہی کسی سرکاری فورم سے منظوری حاصل کی گئی۔ تین روز قبل این ایچ اے حکام اور پرائیویٹ کنٹریکٹرز نے پرانے ٹول پلازہ کے مقام پر بغیر کسی پیشگی اطلاع کے ٹیکس وصولی شروع کی تھی جس پر شہریوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹرینز ایبک پولو کپ 2024ء کے تیسرے روز دو اہم مقابلے
احتجاجی مطالبات
احتجاج کے دوران مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ نئے ٹول پلازے کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔ واقعے کے بعد ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوئی۔
ویڈیو رپورٹ