ایک ہی ضلع میں دو مقامات پر ٹول ٹیکس کے نفاذ سے تنگ مظاہرین نے ٹول پلازہ کیبن ہی اکھاڑ دیا
احتجاج کا آغاز
پشاور (آئی این پی) خیبرپختونخوا کے ضلع کرک میں مقامی رکنِ اسمبلی خورشید خٹک کی قیادت میں مشتعل مظاہرین نے این ایچ اے کے نئے ٹول پلازہ پر دھاوا بول دیا۔ مظاہرین نے ٹول پلازے کے کیبن اکھاڑ کر ہٹا دئیے اور اسے غیر قانونی قرار دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی سماعتوں میں میڈیا اور فون لے جانے کی اجازت نہیں، کیوں اتنا خوف ہے کہ تصویر لیک ہو جائے گی؟ فواد چودھری
مظاہرین کا موقف
تفصیلات کے مطابق مظاہرین کا موقف تھا کہ ایک ہی ضلع میں دو مقامات پر ٹول ٹیکس کا نفاذ کسی صورت قابل قبول نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کڑپہ کے مقام پر پہلے ہی ٹول ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے جبکہ حال ہی میں ایک اور ٹول پلازہ قائم کر کے عوام پر اضافی مالی بوجھ ڈالا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جرمنی، کام کا بوجھ کم کرنے کے لیے میل نرس نے 10 مریضوں کو غلط انجیکشن لگا کر موت کی نیند سلا دی، سزا سنادی گئی
غیر قانونی اقدامات کی شکایت
مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ نئے ٹول پلازے کے لیے نہ تو کوئی باضابطہ نیلامی کی گئی اور نہ ہی کسی سرکاری فورم سے منظوری حاصل کی گئی۔ تین روز قبل این ایچ اے حکام اور پرائیویٹ کنٹریکٹرز نے پرانے ٹول پلازہ کے مقام پر بغیر کسی پیشگی اطلاع کے ٹیکس وصولی شروع کی تھی جس پر شہریوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روس میں ایک بار پھر 7.8 شدت کا خوفناک زلزلہ
احتجاجی مطالبات
احتجاج کے دوران مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ نئے ٹول پلازے کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔ واقعے کے بعد ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوئی۔
ویڈیو رپورٹ








