پاک بھارت ممکنہ جنگ، کس کے پاس کتنے ہتھیار ہیں؟

پاکستان اور بھارت: ایک نئی عسکری دوڑ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان اور بھارت ایک دوسرے کو ’ہزار زخم دینے‘ کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، اور حالیہ وقتوں میں دونوں ممالک کے درمیان جنگ کے خطرے میں اضافہ ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وفاق کی پالیسیوں کے باعث سندھ کی توانائی کے شعبے کی ترقی شدید متاثر ہو رہی ہے: شرجیل میمن
تاریخی پس منظر
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق، 1947 کے بعد سے یہ دونوں جوہری طاقتیں 4 بڑی جنگیں لڑ چکی ہیں اور کشمیر کے تنازعے پر متعدد مرتبہ محاذ آرائی میں ملوث رہی ہیں۔ اس پس منظر میں، دونوں ممالک کی عسکری طاقتوں کا تقابلی جائزہ اہمیت کا حامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی امیدوار کا ضمنی الیکشن میں دھاندلی کا الزام، نتائج تسلیم کرنے سے انکار
عسکری طاقت کا تجزیہ
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر جنگ کے دروازے بند ہوئے ہیں تو بھی اگر ایسا ہوا تو اس کے نتیجے میں بڑی تباہی ہوگی۔ بھارت کے بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشتگردی کے خدشات بھی موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی اے میں 5 کروڑ 60 لاکھ روپے کے غیر قانونی الاؤنسز کا انکشاف
عالمی درجہ بندی
’گلوبل فائر پاور‘ نامی ویب سائٹ نے اپنی حالیہ درجہ بندی میں پاکستان کو 2025 میں بارہویں نمبر پر رکھا ہے، جبکہ بھارت عالمی سطح پر چوتھے نمبر پر ہے۔ یہ فہرست امریکا، روس اور چین کے ساتھ بھارت کی درجہ بندی کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سرکاری حج سکیم کے تحت ملک بھر میں 91 ہزار 300 درخواستیں جمع
دفاعی بجٹ کا موازنہ
سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (SIPRI) کی رپورٹ کے مطابق، بھارت سالانہ 86 ارب ڈالر کا دفاعی خرچ کرتا ہے، جبکہ پاکستان کا بجٹ 10 ارب ڈالر ہے، جو کہ بھارت کے مقابلے میں تقریباً 9 گنا کم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی جارحیت کے تناظر میں شہری دفاع اور عوامی آگاہی کے لئے اہم فیصلے، انٹیلی جنس کمیٹیوں کے اجلاس بلانے کی ہدایت
فوجی صلاحیتیں
پاکستان کے پاس رعد (ہاتف-8) کروز میزائل موجود ہیں جو ایئر فورس کی جوہری قابلیت کو بڑھاتے ہیں۔ مختلف عسکری ماہرین نے اس حوالے سے اپنے مختلف آراء پیش کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: معاملات بات چیت سے حل ہوتے ہیں دھمکیوں سے نہیں: خواجہ آصف
ہوائی اور بحری طاقت
پاکستان کے پاس 654,000 فعال فوجی، 500,000 نیم فوجی اہلکار، اور 550,000 ریزرو اہلکار موجود ہیں۔ بدلے میں، بھارت کے پاس 1,455,550 فعال فوجی، 2,527,000 نیم فوجی اہلکار، اور 1,155,000 ریزرو اہلکار موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فضائی آلودگی میں لاہور کا تیسرا نمبر، پہلے نمبر پر پاکستان کا کونسا شہر ہے؟ جانیے
جوہری ہتھیاروں کا موازنہ
SIPRI کی جون 2024 کی رپورٹ کے مطابق، بھارت کے پاس 172 جوہری ہتھیار ہیں، جبکہ پاکستان کے پاس 170 ہتھیار ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے جب بھارت کا ایٹمی ذخیرہ پاکستان سے بڑھ گیا ہے۔
نتیجہ
پاکستان رعد (ہاتف-8) جیسے کروز میزائل تیار کر رہا ہے، جن کی رینج 350 سے 600 کلومیٹر کے درمیان ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان جاری اس عسکری دوڑ کے نتیجے میں عالمی سطح پر بھی مختلف رائے سامنے آئیں گی۔